اسلام آباد (ویبڈیسک): ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہمسایہ ملک سے رابطے جاری رکھیں گے، ہم کسی سے بھی مخاصمت بڑھانے کے خواہشمند نہیں ہیں۔پاک ایران کشیدہ صورتحال پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا پاکستان چند سال سے ایران کو بار بار دہشتگردوں کے بارے آگاہ کرتا رہا، پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے، دہشتگرد ایران کے حکومتی عملداری سے باہرعلاقوں میں مقیم تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران ایک برادر ملک ہے اور پاکستانی عوام ایرانی عوام کیلئے بہت عزت اور محبت رکھتے ہیں، ہم نے ہمیشہ دہشتگردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے بات چیت اور تعاون پر زور دیا، آئندہ بھی مشترکہ حل تلاش کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ان کا کہنا تھا دو تین گھنٹے پہلے تک ایران کی طرف سے رابطے کا کوئی علم نہیں، ایران ہمارا برادر ہمسایہ ملک ہے اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایران سے رابطے جاری رکھیں گے، پاکستان کسی سے مخاصمت بڑھانے کا خواہشمند نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاکستان گذشتہ کئی ماہ سے ایران سے رابطے میں تھا، ایرانی حملوں کی پیشگی اطلاع پر ہمارا جواب ابسلیوٹلی ناٹ ہے، حملے ریاست ایران یا ایرانی فوج کیخلاف نہیں وہاں موجود دہشتگردوں کےخلاف تھے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ پاک ایران کشیدہ صورتحال کے پیش نظر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دورہ ڈیووس مختصر کر کے وطن آنےکا فیصلہ کیا ہے، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی جو کمپالہ یوگنڈا میں غیروابستہ تحریک کے اجلاس کیلئے موجود ہیں انہوں نے بھی بھی اپنا دورہ مختصر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا تھا ایران سمیت تمام ہمسائیوں سےدہشتگردی کےتدارک کیلئے رابطےجاری رکھیں گے، مجھےابھی تک کسی تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت کا علم نہیں اور نا ہی ہمارے پاس زائرین کے پھنسے ہونے کی کوئی معلومات ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سیستان میں نشانہ بنائےگئے سرمچار دہشتگرد پاکستانی شہری تھے جو ایران میں چھپے ہوئے تھے، آپریشن کی تکمیل اور اہداف کےحصول پر آئی ایس پی آرکے بیان کا انتظارکریں۔
خیال رہے کہ پاکستانی فورسز نے ایران کے بلوچستان پر حملے کے جواب میں ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس میں متعدد دہشتگردوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔