(ویب ڈیسک): کراچی: کریئٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی آج کی دنیا میں مصنوعات بنانے سمیت دیگر امور میں کو انجام دینے کے لیے بھرپور استعمال کیا جارہا ہے۔ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق سال 2023 سے اب تک کریئٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مارکیٹ نمو میں 58 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں سافٹ ویئر کے حامل حصے میں نمو نمایاں ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلی جنس کی جانب سے سال 2028 تک کریئٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس سافٹ ویئر مارکیٹ 52 ارب ڈالر تک پہنچنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
کریئٹیو آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مارکیٹ کی مانیٹرنگ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف شعبہ جات کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس میں اے آئی کے مختلف ماڈلز سے متعدد خدمات کا حصول شامل ہے جو کہ کسی بھی کاروبار کی کارکردگی کو دور جدید کے تقاضوں سے استوار کر رہی ہیں۔
ایس اینڈ پی گلوبل مارکیٹ انٹیلیجنس کے مینیجنگ اینیلسٹ نک پیشنس کا کہنا ہے کہ تخلیقی مصنوعی ذہانت سافٹ ویئر ٹیکنالوجی میں انقلابی تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتے جس سے صنعتوں میں نمایاں مثبت تبدیلی آئے گی۔ آج دنیا بھر میں مختلف ادارے روایتی مصنوعی سے تخلیقی مصنوعی ذہانت پر متنقل ہونے کے لیے اپنا سرمایہ لگا رہے ہیں۔