کراچی (ویب ڈیسک): سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کی میرٹ لسٹ شائع کرنے سے روک دیا اور حکم دیا کہ کوئی ادارہ داخلوں کا عمل شروع نہ کرے۔ میڈیکل کالجز میں داخلوں کیلئے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق کیس میں جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیے کہ ہمارے ادارے دل و جان سے کام کررہے یہ جو کچھ کررہا ہے میڈیا کررہا ہے۔جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ ایک چھوٹے اسکول سے 32 طلبا نے 190 سے زائد نمبر لیے ہیں، ایسا رزلٹ تو کیمرج کے بچوں کا بھی نہیں آیا۔
انہوں نے حکم دیا کہ سیکرٹری صحت اورچیف سیکرٹری کی مجوزہ کمیٹی ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں کے الزامات کی تحقیقات 15 دن میں مکمل کرکے کریمنل اور سول ذمے داری عائد کرے۔
عدالت کی جانب سے حکم دیا گیا کہ کمیٹی کسی بھی ادارے سے معاونت حاصل کرسکتی ہے، کمیٹی ٹیسٹ لینے والی جامعات اورپی ایم ڈی سی سے ریکارڈ طلب کرسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ سیکرٹری صحت اور چیف سیکرٹری نے الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویزدی کمیٹی میں چیف منسٹر ہاوس انسپکشن ٹیم کی ڈاکٹر شیریں ناریجو ،ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کراچی اورسابق سیکرٹری بورڈ مرید علی راہموں شامل ہوں گے۔
عدالت نے میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق کیس میں ایم ڈی کیٹ کی میرٹ لسٹ شائع کرنے سے روک دیا اور کہا کہ کوئی ادارہ داخلوں کا عمل شروع نہ کرے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے نتائج میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف درخواست پر سندھ بھر کی میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو بھی طلب کیا تھا۔