اسلام آباد (ویب ڈیسک): اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے انتظار پنجوتھہ بازیابی کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں بھی اب کراچی والی صورتحال ہوگئی ہے، میرے اپنے جاننے والوں کو بھتے کی پرچیاں آئی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اسلام آباد میں لا اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی خراب ہے لہٰذا کچھ کرنے کی ضرورت ہے، یہ چیزیں اس لیول پر دیکھی جانی چاہیے ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، ایک مہذب معاشرے میں ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ابھی بازیاب وکیل کی ذہنی اور جسمانی حالت ایسی نہیں ہے، کچھ دن بعد پولیس اس معاملے کو مکمل انوسٹی گیٹ اور تعاون کرے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل صاحب آپ بھی دیکھیں کہ مسنگ پرسنز کے واقعات کیوں ہو رہے ہیں؟ ہم اس کو اغوا برائے تاوان کا واقعہ کے طور پر ہی لے لیں تو پھر بھی ان واقعات کی روک تھام ہونی چاہیے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے کوشش کی، وہ لا افسر ہیں لہٰذا ان کے خلاف منفی مہم نہیں ہونی چاہیے، میں نے انتظار پنجوتھہ سے متعلق ٹی وی پر دیکھا اور بہت برا لگا، یہ ادارے اور تمام لوگوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہے، مسنگ پرسنز اور اسٹریٹ کرائمز بہت بڑھ گئے ہیں۔