راولپنڈی(ویب ڈیسک): اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190ملین پاﺅنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے،کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی ،کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کی گئی،احتساب عدالت اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف190 ملین پاونڈز ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔تاہم مسلسل عدم پیشی پر جاری بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھے گئے ہیں۔بعدازاں عدالت نے ریفرنس پر مزید سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں190ملین پاﺅنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے تھے۔
ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی تھی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی تھی۔ بشری بی بی عدالت پیش نہیں ہوئیں تھیں۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کیا گیا لیکن ملزمان نے آج بھی 342 کا بیان جمع نہیں کرایاتھا۔عدالت نے نیب کو بشریٰ بی بی کو گرفتار کرکے 26 نومبر پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ضامن کو بھی شو کاز نوٹس جاری کر دیا تھا۔ بشریٰ بی بی کے وکیل نے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثنا کی درخواست کی تھی جس پر نیب نے اعتراض کیا تھاکہ بشریٰ بی بی کا میڈیکل پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا ہے جبکہ نوٹری اٹیسٹیشں اسلام آباد سے ہوئی تھی۔
دوران سماعت عدالت نے بشریٰ بی بی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے تھے۔عدالت نے مسلسل عدم حاضری کی بنا پر وارنٹ جاری کئے تھے۔ بعد ازاں ریفرنس پر سماعت 26 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔ قبل ازیں بھی احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریفرنس پر سماعت ملتوی کر دی تھی۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں 190 ملین پاونڈ ریفرنس پر سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا تھاجبکہ بشری بی بی عدالت پیش نہ ہوئیں اور طبی بنیاد پرحاضری سے ایک روزہ استثنی کی درخواست دائرکردی تھی۔ملزمان نے 342کے تحت جاری سوالناموں پر جواب داخل نہیں کروائے تھے۔ نیب پراسیکیوشن ٹیم نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض اٹھا دیا تھا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اپنا پلیڈر بھی مقرر نہیں کیا گیاتھا۔ حاضری سے استثنی کی درخواست ریفرنس کو تاخیر کا شکار کرنے کیلئے تھا۔ ملزمان کی جانب سے 342 کے سوال نامہ کے جواب بھی نہیں دئیے گئے تھے۔نیب پراسیکوٹر کاکہنا تھا کہ ملزمان نے16 گواہوں کی طلبی سے متعلق جو درخواست دی ہے اس پر بھی بحث نہیں کی جا رہی تھی۔عدالت نے بشریٰ بی بی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریفرنس پر سماعت ملتوی کر دی تھی۔