بلوم برگ (ہیلتھ ڈیسک): 40 سال کی عمر کے بعد جسمانی افعال تیزی سے تنزلی کے شکار ہونے لگتے ہیں مگر ایک شخص ہر سال کروڑوں روپے خرچ کرکے خود کو ہمیشہ نوجوان رکھنا چاہتا ہے۔ برائن جانسن نامی 45 سالہ شخص ایک بائیو ٹیک کمپنی کا سی ای او ہے جو اپنے جسم کو 18 سال کی عمر جیسا بنانا چاہتا ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس مقصد کے لیے برائن جانسن نے ماہرین کی ٹیم کے ساتھ پراجیکٹ بلیو پرنٹ کا آغاز کیا اور انہیں توقع ہے کہ عمر بڑھنے کے باوجود وہ اپنے اعضا اور صحت کو 18 سال کی عمر جیسا بناسکیں گے۔
اس مقصد کے لیے برائن جانسن 2023 میں 20 لاکھ ڈالرز (46 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) خرچ کریں گے اور اس تجربے کے ابتدائی نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ وہ عمر کو ریورس کرنے کی کنجی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ درحقیقت وہ 2021 سے ہر سال لاکھوں ڈالرز اس مقصد کے لیے خرچ کررہے ہیں۔
ڈاکٹروں کے ٹیسٹوں سے معلوم ہوا کہ 45 سالہ برائن جانسن کے دل کی عمر 37 سال اور جلد کی عمر 28 سال کے فرد جتنی ہوچکی ہے جبکہ پھیپھڑوں کی گنجائش 18 سالہ نوجوان جیسی ہوگئی ہے۔
پراجیکٹ بلیو پرنٹ کے سربراہ 29 سالہ ڈاکٹر اولیور زولمین ہیں اور ان کی ٹیم میں 30 سے زیادہ طبی ماہرین شامل ہیں۔
ابھی یہ پروگرام تجرباتی مرحلے سے گزر ررہا ہے اور اس میں مسلسل تبدیلیاں لائی جارہی ہیں مگر برائن جانسن کے لیے غذا، سپلیمنٹس، ورزش اور جسمانی ٹیسٹوں کے معمولات کو طے کیا گیا ہے۔
برائن جانسن صبح 5 بجے دن کا آغاز 2 درجن سپلیمنٹس سے کرتے ہیں جبکہ ان کی غذا ٹھوس اور نرم غذاؤں پر مشتمل ہوتی ہے۔
مجموعی طور پر دن بھر میں 1977 کیلوریز کا استعمال کرتے ہیں، روزانہ ورزش کرتے ہیں جبکہ ہفتے میں 3 بار سخت ورزشیں کرتے ہیں۔ ہر ماہ متعدد جسمانی ٹیسٹ بھی ہوتے ہیں۔
برائن جانسن نے بتایا کہ ‘میں جو کچھ کررہا ہوں وہ انتہا پسندی محسوس ہوتا ہے مگر میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہوں میرا خواب ممکن ہے’۔
ان تمام کوششوں کا آغاز 2021 میں ہوا تھا اور برائن جانسن کا دعویٰ ہے کہ ان کی جینیاتی عمر 5.1 سال تک گھٹ چکی ہے۔
برائن جانسن کو توقع ہے کہ ان کے ڈیٹا پر مبنی پروگرام سے دیگر افراد میں بھی نوجوانی کے حصول کی حوصلہ افزائی ہوگی۔