کراچی (ویب مانیٹرنگ ڈیسک): کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے معاملے پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی عبدالحمید جمانی کا بیان سامنے آیا ہے۔ کیماڑی کےعلاقے مواچھ گوٹھ میں ایک ہفتےمیں زہریلی گیس سے 19 بچوں کی اموات کا انکشاف ہوا ہے جبکہ 50 بچوں کی حالت تشویشناک ہے،ضلعی محکمہ صحت نے تحقیقات کے بعد اموات کی تصدیق کی ہے۔
مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں کے معاملے پر ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کراچی عبدالحمید جمانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 10 سے 25 جنوری تک 18 پر اسرار اموات ،علی محمد گوٹھ مواچھ گوٹھ یوسی 8 کیماڑی میں رپورٹ ہوئیں۔عبدالحمید جمانی نے کہا کہ انتقال کرنے والوں کو بخار،گلے میں سوجن،سانس میں تکلیف تھی جبکہ علاقہ مکینوں نے فضا میں بو کی بھی شکایت کی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں آلودگی زیادہ ہونے پر سانس لینےمیں بھی دشواری کا سامنا ہے، ابتدائی تحقیقات میں کسی کیمیکل کے باعث پھیپھڑوں کی بیماری سامنے نہیں آئی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے کیماڑی میں مبینہ زہریلی گیس سے ہلاکتوں کا نوٹس لیا ہے۔
کیماڑی کےعلاقے مواچھ گوٹھ میں ایک ہفتےمیں زہریلی گیس سے 19 بچوں کی اموات کا انکشاف ہوا ہے جبکہ 50 بچوں کی حالت تشویشناک ہے،ضلعی محکمہ صحت نے تحقیقات کے بعد اموات کی تصدیق کر دی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ہلاکتوں پر نوٹس لیتے ہوئےکمشنر کراچی،ڈی جی ہیلتھ او لیبر ڈپارٹمنٹ سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ محنت،محکمہ صنعت اور ضلعی انتظامیہ سے واقعہ کی انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق مراد علی شاہ نے انتظامیہ سے سوال کیا کہ یہ کون سے فیکٹریز ہیں جن سے نقصان دہ گیس کا اخراج ہو رہا ہے؟کیا ان فیکٹریز کی کبھی انسپیکشن کی گئی ہے؟
وزیراعلیٰ سندھ نے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
دوسری جانب ڈی ایچ او کیماڑی ڈاکٹر محمد عارف کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونیوالوں میں 18سال سے 50 سال تک کے افراد شامل ہیں ،ہلاکتیں 10 جنوری سے 25 جنوری تک رپورٹ ہوئیں، تمام افراد کی تدفین ہوچکی ہے ،پوسٹ مارٹم کسی کا نہیں کیا گیا۔
انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے پلاسٹک بنانے والی تین فیکٹریاں سیل کردیں جبکہ ایک فیکٹری مالک سمیت 5 افراد کو گرفتار کرلیا۔