کراچی (ویب ڈیسک): کے الیکٹرک اور سندھ حکومت پانچ سال بعد کرنٹ لگنے سے متاثرہ بچے کو ڈھائی کروڑ روپے دینے پر رضا مند ہوگئے۔
21 اگست 2018 میں احسن آباد میں بجلی کے تار گرنے سے آٹھ سالہ محمد عمر کے دونوں بازو ضائع ہوگئے تھے۔
سندھ ہائی کورٹ میں غفلت ثابت ہونے پر کے الیکٹرک نے محمد عمر کے مصنوعی بازوؤں کا خرچہ اٹھانے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر یہ وعدہ وفا ہونے کے انتظار میں محمد عمر کی زندگی کے پانچ سال بازوؤں کے بغیر ہی گزر گئے۔
معاملہ سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں آنے کے بعد ایک بار پھر کے الیکٹرک اور سندھ حکومت نے والدین کے ساتھ رقم کی فراہمی کا معاہدہ کرلیا ہے۔