کراچی (اسپورٹس ڈیسک): پاکستان کرکٹ ٹیم کے جارحانہ بلے باز اعظم خان کو افغانستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دو میچز میں پرفارم نہ کرنے پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا سامنا ہے جس کے بعد اب ان کے ٹرینر حمایت میں سامنے آئے ہیں۔شہزر محمد، اعظم خان سمیت پاکستان کے کئی معروف کرکٹرز کے ٹرینر اور خود بھی فرسٹ کلاس کرکٹر ہیں، انہوں نے اعظم کے وزن پر ہونے والی تنقید کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
ایک اسپورٹس ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شہزر نے کہا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ ایک کھلاڑی کو ایتھلیٹ جیسا فٹ نظر آنا چاہیے لیکن اعظم ہیوی ویٹ کیٹیگری میں آتا ہے، ہر اسپورٹ میں کیٹیگری ہوتی ہے، بدقسمتی سے کرکٹ میں دیگر کھیلوں جیسے باکسنگ اور یو ایف سی کی طرح کوئی تقسیم نہیں ہے’۔
شہزر نے کہا کہ ‘آپ کو اعظم کے چھکے پسند ہیں، اس کا اسٹرائیک ریٹ پسند ہے کہ وہ پورا گیم ہی تبدیل کردیتا ہے، یہ اس کے سائز کی وجہ سے ہے، میں یہ نہیں کہہ رہا ہے اعظم کو فٹ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ظاہر ہے، ضرورت ہے، جیسے رضوان اور شان مسعود کی فٹنس ہے’۔
فٹنس ٹرینر نے کہا کہ ‘اعظم کو تنقید سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ ذہنی طور پر مضبوط ہے لیکن اگر حقائق دیکھیں تو اس کا اسٹرائیک ریٹ دنیا کے بہترین اسپنرز کے خلاف دنیا میں سب سے اچھا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘کسی کے دو میچز گندے چلے جائیں تو اس پر تنقید شروع ہوجاتی ہے، جب آصف علی کو اتنا موقع دیا گیا تو اسے بھی دینا چاہیے’۔
شہزر محمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ‘بڑے پیمانے پر وزن میں کمی کی صورت میں اعظم اپنی ہارڈ ہٹنگ کی طاقت کھو سکتا ہے’۔
واضح رہے کہ شہزر کی ٹریننگ میں اعظم خان نے 3 سے 4 ماہ میں 30 کلو وزن کم کیا تھا۔
خیال رہے کہ اعظم خان نے افغانستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں صفر اور دوسرے میں صرف 1 رن بنایا جب کہ انہیں تیسرا میچ نہیں کھلایا گیا، وکٹ کیپنگ میں بھی اعظم سے کیچز ڈراپ ہوئے، گیند دستانوں میں نہ آنے کے سبب 4 رنز بھی بنے۔