کراچی (ویب ڈیسک): نگران وزیر اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے تعلیمی بورڈز میں خلاف ضابطہ تعینات اعلیٰ افسروں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے کراچی انٹر بورڈ، سندھ ٹیکنیکل بورڈ اور لاڑکانہ تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو ہٹادیا۔تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کو ہٹانے کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے جس میں نواب شاہ، میرپورخاص، کراچی انٹر بورڈ، سکھر بورڈ، لاڑکانہ بورڈ کے ناظم امتحانات اور سیکرٹریز اور آڈٹ افسران کو بھی عہدوں سے ہٹادیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق نگران وزیراعلیٰ سندھ نے حیدرآباد بورڈ کے سیکرٹری شوکت خانزادہ کو عہدے سے ہٹادیا جب کہ حیدرآباد بورڈکے آڈٹ آفیسر ظہرالدین شیخ کوبھی عہدے سے ہٹاتے ہوئے انہیں حیدرآباد بورڈ کے ہیڈ آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اعلامیے کے مطابق غلام مصطفیٰ بوک کو لاڑکانہ بورڈ کے آڈٹ آفیسر کے عہدے سے ہٹاکر ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ندیم سومرو کو لاڑکانہ بورڈ کے ناظم امتحانات کے عہدے سے ہٹا کر محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ اور سوشل ہاؤسنگ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، اسی کے ساتھ سید عاشق شاہ کو لاڑکانہ بورڈ کے ایکٹنگ سیکرٹری کے چارج سے ہٹا دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ میرپور خاص بورڈ کے ناظم امتحانات انور علیم خانزادہ کو عہدے سے ہٹا کر انہیں نائب ناظم امتحانات میرپورخاص رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سکھربورڈ کے سیکرٹری محمد سلمان کو ہٹا دیا اور انہیں ڈپٹی سیکرٹری سکھربورڈکے عہدے پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، ناظم امتحانات سکھر بورڈ عبدالفتاح مہر کو بھی عہدے سے ہٹا کر سکھربورڈ کے سیکرٹری کو رپورٹ کرنےکی ہدایت کی ہے، اس کے علاوہ سکھربورڈ کے آڈٹ آفیسر غلام قادر دھاریجو کو بھی ہٹادیا گیا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ سندھ نے بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کے ناظم امتحانات خالد احسان کو عہدے سے ہٹا کر ان کی اصل پوسٹ ڈپٹی کنٹرولر کے عہدے پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔