(ویب ڈیسک): چینی ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ’شیاؤمی‘ نے بیجنگ میں اپنی پہلی الیکٹرک کار متعارف کرادی، اور دنیا کی بڑی کار منڈی کے انتہائی مسابقتی شعبے میں کود گیا۔نجات نیوز میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ مطابق چین میں الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے سیکٹر تیزی سے پھیلا ہے، درجنوں مقامی آٹو ساز ادارے سخت مسابقت کی حامل منڈی میں قیمتوں کی جنگ لڑنے میں مصروف ہیں۔
شیاؤمی اپنے سستے سمارٹ فونز اور گھریلو اپلائنسز کے لیے جانا جاتا ہے، کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو لی جن نے بتایا کہ وہ اب ای وی ’ایس یو 7‘ کے ساتھ چینی کار کمپنی بی وائی ڈی اور ایلون مسک کو چیلنج کرتے ہوئے اس مارکیٹ میں داخل ہو رہے ہیں۔
انہوں نے افتتاحی تقریب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ایس یو 7 کے بیسک ماڈل کی قیمت 2 لاکھ 15 ہزار 900 یوآن (29 ہزار 868 ڈالر) ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ 9 مختلف رنگوں میں ایس یو 7 دستیاب ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں کراوکی اور ایک منی فریج سہولیات بھی موجود ہیں۔
شیاؤمی نے عہد کیا ہے کہ یہ 5 لاکھ یوآن سے کم قیمت والی رینج میں ’پرکشش نظر آنے والی، بہترین ڈرائیونگ اور ہوشیار ترین کار‘ ہوگی۔
جیفریز فنانشل گروپ انکارپوریشن کے ایک تجزیہ کار جانسن وان نے بلومبرگ کو بتایا کہا 2 لاکھ سے ڈھائی لاکھ یوآن کی رینج میں اس وقت چین میں الیکٹرک گاڑیوں میں سب سے زیادہ مسابقت ہے۔
لی جن نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ان کی کمپنی کی پہلی گاڑی کا موازنہ ٹیسلا کے ماڈل 3 سے کیا جاسکتا ہے اور اس نے کچھ پہلوؤں میں امریکی کار بنانے والی سیڈان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ ہم ماڈل 3 کے صارفین کو بہتر گاڑی فراہم کرسکتے ہیں۔
شیاؤمی دنیا کی تیسری سب سے بڑی اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی ہے، اور اس شعبے میں اس کے تجربے نے اس کی ای وی حکمت عملی کو تشکیل دینے میں مدد کی ہے۔