سن: سائیں جی ایم سید کے 119ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے دوران پولیس اوررینجرز کی کارروائی ، فائرنگ، لاٹھی چارج سےمتعدد کارکن زخمی اور گرفتار، ایس یو پی کا کل سندھ بھر میں مظاہروں کا اعلان. جبکہ تمام قوم پرست جماعتوں کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے .
تفصیلات کے مطابق قائد سندھ جی ایم سید کے 119ویں یوم پیدائش کے موقع پر سندھ بھر سے ہزاروں کارکنان پہنچے، جنہیں روکنے کے لیے جامشورو پولیس اور رینجرز کی جانب سے جی ایم سید کے مزار کے قریب سے گرفتاریاں کی گئیں، جب کہ ایس ایس پی جامشورو عمران قریشی نے جی ایم سید کے مزار کے قریب سے کچھ کارکنوں کو گرفتار کیا، ان سے پارٹی پرچم چھینا،کارکنوں نےشدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے. جس کی وجہ سے پولیس اور رینجرز نے ان نوجوان کارکنوں پر ہوائی فائرنگ، لاٹھی چارج کیا . پولیس اور کارکنوں میں کافی دیر تک پتھراؤ اور لاٹھی چارج کا تبادلہ ہوتا رہا.
جبکہ نامعلوم کارکن کے قتل کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں جس کی لاش بھی حکام نے اپنی تحویل میں لے لی ہے۔
واقع سے متعلق عوامی جمہوری پارٹی کے صدر ایڈووکیٹ سید لال شاہ نے کہا ہے کہ سائیں جناب جی ایم سید کے یوم پیدائش پر پرامن سیاسی پروگرام پر فائرنگ اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
سندھ پرامن اور سندھ صوفیوں کی سرزمین ہے۔ایسی کارروائیوں سے تمام ظالم قوتوں اور پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف دائمی نفرت ضرور پیدا ہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ زرداری لیگ کی نام نہاد جمہوریت بے نقاب ہو چکی ہے، زرداری لیگ سندھ میں اپنے خلاف سیاسی تحریک کو روکنے کے لیے ایسے ہتھکنڈے استعمال کر کے خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے چیف جسٹس اور چیف جسٹس سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔
جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو نے سید کے یوم پیدائش کے موقع پر جلسے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں مارشل لاء لگا ہوا ہے، سیاسی اور انسانی حقوق معطل ہیں، بندوق کے زور پر حکومت چل رہی ہے۔شہید کارکن کا خون رنگ لائے گا، قومی کارکنوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
جئے سندھ تحریک کے چیئرمین شبیر احمد جمالی کا کہنا تھا کہ جس طرح آج کے دور میں قومی کارکنوں پر ظلم، بربریت کی گئی ہے، سندھ کی سیاسی تاریخ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ سید کے یوم پیدائش پر آنے والے پرامن قومی کارکنوں اور بچوں پر تشدد نے آمریت کوبھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہم سن میں سیاسی پروگرام پر تشدد اور گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں۔ حکمران نااہلی چھپانے کے لیے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے سائیں جی ایم سید کی سالگرہ کے موقع پر فائرنگ، تشدد اور گرفتاریوں کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی جھوٹی جمہوریت بے نقاب ہو چکی ہے۔