لکھنؤ (ویب ڈیسک): بھارت میں زخمی سارس نے تندرست ہونے کے بعد اپنے اس محسن کو چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے جس نے اس کی مرہم پٹی کی تھی۔محمد عارف، منڈکا نامی دیہات میں فصل اتارنے والا ہارویسٹر چلاتے ہیں۔ فروری 2022 میں انہیں کھیتوں میں زخمی سارس (کرین) دکھائی دیا جسے وہ اٹھا کر گھر لے آیا اور ٹانگ کی مرہم پٹی کے بعد اس کے لیے رہنے کی جگہ فراہم کی۔
لیکن مکمل صحتیاب ہونے کے باوجود بھی ’بچہ‘ نامی سارس نے محمد عارف کو چھوڑنے سے انکار کر دیا کیونکہ جب بھی وہ گھر آتے ہیں سارس دوڑ کر ان کے پاس آتا ہے اور عارف کے گلے لگ جاتا ہے۔ یہاں تک کہ دونوں ایک ساتھ کھانا بھی کھاتے ہیں۔ اس کے بعد اس نے کھیتوں پر بھی جانا شروع کردیا ہے۔ تاہم عارف کے دوسرے گھر والوں سے پرندہ دور رہتا ہے۔
عارف کی بیوی مہرالنسا نے بتایا کہ جب میں اپنے شوہر کی عدم موجودگی میں پرندے کو کھانا دیتی ہوں تو اس نے کئی بار توجہ نہیں دی اور مجھ پر حملہ بھی کیا ہے۔ یہاں تک کہ اب بچے بھی اس کے پاس نہیں جاتے۔
جنگلی حیات کے ماہرین کے مطابق بھورا سارس (کرین) پالتو جانور نہیں اور اپنے فطری ماحول میں مسرور رہتا ہے۔ انسان قریب آنے پر یہ غصے میں آجاتا ہے۔ انہوں نے مشورہ دیا ہے کہ محمد عارف کے سوا کوئی بھی اسے ہاتھ نہ لگائے اور نہ ہی اس کے قریب جائے۔
موسمِ سرما میں دیگر سارس کی آمد ہوئی اور وہ گرمیوں میں اپنے گھروں کو لوٹ گئے لیکن بچہ اب بھی عارف کے ساتھ ہے۔ یہ اپنے مالک کی موٹرسائیکل کے ساتھ دوڑتا رہتا ہے اور رفتار برقرار نہ رکھنے پر اڑان بھرکر اس کے ساتھ سفر کرتا ہے۔