لاہور (نیوز ڈیسک): پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کو پولیس نے لاہور سے گرفتار کر لیا۔توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور اسد عمر کی گرفتاری کے بھی امکانات موجود ہیں۔
قبل ازیں پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے۔
فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے ابھی گرفتار کرلیا ہے۔ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) January 25, 2023
مرکزی رہنما پی ٹی آئی نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے دو ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چوہدری کو گرفتار کرکے لے جارہی ہیں۔
پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چوہدری کو گرفتار کرکے لے جارہی ہے pic.twitter.com/CJXiAHO3fQ
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) January 25, 2023
دوسری جانب اہم پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کو پولیس نے لاہور میں ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو فی الحال لاہور میں ہی نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے تاہم کچھ دیر میں انہیں اسلام آباد لے جایا جائے گا۔
اس حوالے سے حماد اظہر کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کو لاہور میں کینٹ کچہری کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے، فواد کوپولیس، سی ٹی ڈی اور نامعلوم درجنوں گاڑیوں کےحصارمیں لے جایاگیا۔
واضح رہے کہ کچھ گھنٹے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے پولیس کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں پولیس کو دعوت دیتاہوں ہمت ہے تو عمران خان کو گرفتارکرے۔
انہوں نے کہا تھا کہ اطلاع آئی ہے کہ پولیس کا عمران خان کو گرفتارکرنے کا پلان ہے، عمران خان پر نہ کوئی مقدمہ ہے،نہ کوئی ماحول ہے، پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری شرافت کو کمزوری سمجھا تو یہ آپ کی بھول ہوگی، پورے پاکستان میں احتجاج ہوگا، تمام شہروں کو لاک ڈاؤن کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس کا بیان سامنے آ گیا ہے۔
فواد چوہدری کو رات گئے ٹھوکر نیاز بیگ سے گرفتار کیا گیا تھا اور اطلاعات ہیں کہ اسلام آباد پولیس انہیں گرفتار کر کے اپنے ساتھ وفاقی دارالحکومت لے گئی ہے۔
اب اس حوالے سے اسلام آباد پولیس کا بیان سامنے آیا ہے جس میں فواد چوہدری کی گرفتاری کی تصدیق کی گئی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ آئینی ادارے کی درخواست پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا۔
آئینی ادارے کی درخواست پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا۔
فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے ڈرایا دھمکایا۔
1/2
— Islamabad Police (@ICT_Police) January 25, 2023
اسلام آباد پولیس نے مزید بتایا کہ فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔
وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے مزید بتایا کہ فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شر انگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے، مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔
مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
2/2#ICTP
— Islamabad Police (@ICT_Police) January 25, 2023
سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہےکہ توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور اسد عمر کی گرفتاری کے امکانات بھی موجود ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ فواد چوہدری کے خلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن نے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرایا جس میں انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے فواد چوہدری کی گرفتاری گرفتاریوں کا پہلا مرحلہ ہو، الیکشن کمیشن نے ایک کیس میں عمران خان کو مفرور قرار دیا ہے جس میں فواد چوہدری بھی شامل ہیں۔
حامد میر کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ اتنا مضبوط نہیں، ہوسکتا ہےکہ ان کی پہلی ہی پیشی پر ضمانت ہوجائے یا پھر عدالت دو روز کا ریمانڈ دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کل زمان پارک کے باہر پی ٹی آئی کارکنان کی بہت بڑی تعدا موجود نہیں تھی، شاید یہی وجہ ہےکہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں نے فواد چوہدری کی گرفتاری کا سوچا، توہین الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور اسد عمر کی گرفتاری کے بھی امکانات موجود ہیں۔