طرابلس (ویب ڈیسک): لیبیا کے حکومتی عہدیدار کی اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات کے بعد ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے۔برطانوی میڈیا کے مطابق لیبیا کی خاتون وزیر خارجہ نجلا منگوش نے اسرائیلی ہم منصب سے ملاقات کی تھی جس کے بعد ملک میں احتجاج اورہنگامے پھوٹ پڑے ہیں جہاں دارالحکومت طرابلس میں بھی عوام کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیا کے وزیراعظم نے اسرائیلی ہم منصب سے غیر رسمی ملاقات پر خاتون وزیر خارجہ کو معطل کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ لیبیا اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا اور فلسطین کاز کی کھل کر حمایت کرتا ہے جس وجہ سے لیبیا اور اسرائیلی وزیر خارجہ کی ملاقات کی خبر سامنے آنے پر ملک میں اشتعال پھیلا اور ہنگامے پھوٹ پڑے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے لیبیا کی وزیر خارجہ نجلا منگوش سے ہونے والی اس ملاقات کو تعلقات کی بحالی کی جانب پہلا قدم قرار دیا تھا۔
لیبیا کے تین صوبوں پر مشتمل صدارتی کونسل نے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کو غیر قانونی قراردیا ہے۔
اس کے علاوہ لیبیا کے اسپیکر آفس نے اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات کرنے والی نجلا منگوش کو ملک کا سب سے بڑا غدار قرار دیا ہے جب کہ وزیراعظم عبدالحامد نے سابق خاتون وزیر خارجہ کے خلاف تحقیقات کی ہدایت کردی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبیا کی ہم منصب سے ملاقات سے متعلق اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ روم میں ہونے والی ایک سمٹ میں لیبیا کی وزیر خارجہ سے اتفاقیہ ملاقات ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو لے کر بات کی گئی۔
واضح رہےکہ اسرائیل، عرب اور مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہے جس میں اب تک بحرین اور متحدہ عرب امارات سمیت بعض مسلم ممالک اس سے سفارتی تعلقات بحال کرچکے ہیں۔