نیو دہلی (ویب ڈیسک): مون سون کی بارشوں اور دریائے جمنا بپھرنے کے بعد بھارتی دارالحکومت نئی دہلی اس وقت دریا کا منظر پیش کررہا ہے جہاں اہم شاہراہیں اور عمارتیں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز دریائے جمنا کے بپھرنے کے بعد حکومت نے تمام سرکاری اور نیم سرکاری دفاتر سمیت تعلیمی اداروں کو بھی بند کرنے کا حکم دیا تھا۔انتظامیہ کے مطابق شہر میں سیلابی ریلے کی وجہ سے مصروف سڑکیں زیر آب آگئی ہیں جب کہ رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہونے کے بعد ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں جس میں شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں سیلابی ریلہ نئی دہلی میں قائم سپریم کورٹ میں بھی داخل ہوگیا ہے، اس کے علاوہ گاندھی کے نام سے منسوب راج گھاٹ بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔
نئی دہلی کے وزیراعلیٰ نے شہر کی اہم سڑکیں پانی میں ڈوبنے کے بعد آرمی ڈیزاسٹر ریلیف فورس سے مدد مانگی تھی جس کے بعد فوج کے اہلکار بھی ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہےکہ گزشتہ روز جمنا ندی میں پانی کی سطح 208.66 میٹر تک ریکارڈ کی گئی تھی جس میں معمولی کمی آئی ہے اور اب پانی کی سطح 208.46 میٹر تک پہنچی ہے، امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آج دوپہر تک پانی کی سطح میں مزید کمی آسکتی ہے۔
نئی دہلی میں 3 پانی کے پلانٹ بند ہونے سے شہر میں پینے کے صاف پانی کی قلت ہوگئی ہے جب کہ بجلی کا نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے کئی علاقے بھی تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب بھارتی ریاست ہریانہ اور پنجاب میں بھی شدید بارشیں ہورہی ہیں جہاں ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جب کہ ریاستوں میں مختلف حادثات میں اب تک 40 سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں۔