اسلام آباد (ویب ڈیسک): پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا کہ میں اورعلی امین گنڈاپور ڈی چوک جاکر احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ علی امین چاہتے تھے کہ ورکرز کلثوم اسپتال سے آگے نہ بڑھیں لیکن پی ٹی آئی ورکرز ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم احتجاج کرنے گئے تھے اور ہمارے 12 کارکن شہید ہوئے، گولیوں کا ہمارے پاس کیا علاج ہو سکتا ہے؟خیال رہے کہ گزشتہ شب رات دیر گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومتی منصوبے کے تحت تحریک انصاف کے پرامن احتجاج کے فی الوقت منسوخی کا اعلان کیا جاتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
دوسری طرف پولیس نے اسلام آباد میں شرپسند مظاہرین کے خلاف گرینڈ آپریشن کے دوران 400 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 26 نمبرچونگی سےملحقہ علاقےمیں گرینڈآپریشن کیا آپریشن کےدوران 400 سے زائد شرپسند گرفتار کر لیے جبکہ پنجاب بھرمیں800 کےقریب شرپسندوں کوگرفتارکیاجاچکاہے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان سےبڑی تعداد میں اسلحہ، وائرلیس بر آمد کیے گئے جبکہ ملزمان سے غلیلیں اوربال بیرنگ بھی برآمد ہوئے۔
پولیس ترجمان کان کہنا تھا کہ ملزمان پولیس پر حملوں، توڑپھوڑ اور جلاؤگھیراؤ میں ملوث ہیں۔