لاہور (ویب ڈیسک): 9 مئی کے واقعات سے متعلق مقدمات میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونےکی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی سے 9 مئی سے متعلق سوالات کیے، جے آئی ٹی ایک ڈی آئی جی، ایک ایس ایس پی اور 4 ایس پیز پر مشتمل تھی، عمران خان ایک گھنٹہ اندر رہے اور ان سے تمام سوالات کا نفرنس روم میں کیےگئے۔ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ارکان کا عمران خان سے کہنا تھا کہ ہم آپ سے صرف پروفیشنل سوالات کریں گے۔
عمران خان سے سوال کیا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں جو ہوا اس کی پلاننگ تھی یا اتفاق ؟ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ پلاننگ کہیں اور سے ہوئی اس سے میرا کوئی تعلق نہیں۔
جے آئی ٹی جانب سے پوچھا گیا کہ آپ کے لوگ کنٹونمنٹ میں کیوں گئے تھے؟ اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ جب کمانڈر مجھے گرفتار کرے گا تو لوگوں نے وہیں جانا تھا۔
جے آئی ٹی کی جانب سے کہا گیا کہ ثبوت ہیں کہ آپ نے انہیں مشتعل کیا اور احکامات دیے، اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ سب لوگ اپنی مرضی سے ان مقامات پرگئے، اس دن جو ہوا سب ایک سازش تھی۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مختلف ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائیں لیکن انہوں نے ماننے سے ہی انکار کردیا اور کہا یہ میرے لوگ نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں واپس آؤں گا اور آپ کو اپنی ان تمام کارروائیوں کا جواب دینا ہوگا۔
واضح رہےکہ عمران خان 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سامنےکل پہلی بار پیش ہوئے تھے، انہیں لاہور کے قلعہ گجر پولیس ہیڈکوارٹرز میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔