کراچی (ویب ڈیسک): وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے ہمارے تحفظات دور نا ہوئے تو ہم مردم شماری کو مستردکر دیں گے۔سیڈ سبسڈی پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا بلاول بھٹوکی ہدایت پر ہم نے سیلاب زدگان کی بھرپور مددکا فیصلہ کیا تھا، معذرت خواہ ہوں کہ کاشتکاروں کی مدد میں کچھ تاخیر ہوئی ہے، ہم نے وفاقی حکومت کی جانب سے رقم کی فراہمی سے معذرت پر خود رقم اداکی۔
ان کا کہنا تھا گندم کا بیج بروقت خریدا نہیں جا سکا، اس وجہ سے کاشتکاروں کو رقم فراہم کرنے کا فیصلہ کیا، سیلاب سے 4.4 ملین ایکڑ میں سے 3.6 ملین ایکڑ خریف کی فصل کو نقصان ہوا، فصل کی تباہی نے سندھ میں کھاد، خوراک اور معاشی مسائل پیداکر دیے۔
انہوں نے کہا کہ مصدقہ آبادگاروں کی تعداد 185928 ہے جنہیں 5 ہزار روپے فی ایکڑ منتقل کیے جائیں گے، پہلے مرحلے میں 4.227 ارب روپے 185928 آبادگاروں میں تقسیم کیے جا رہے ہیں، ورلڈ بینک نے ہاریوں کے لیے سندھ حکومت کی مدد کی، ہم 25 ایکڑکےکاشت کاروں کو بیج کی مد میں 5000 روپے ایکڑ دے رہے ہیں۔
مردم شماری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا سندھ کی آبادی کو کم گنا جائے یہ برداشت نہیں کریں گے، مردم شماری سے متعلق کچھ تحفظات ہیں جن سے چیئرمین ادارہ شماریات کو آگاہ کر دیا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا ہمیں مردم شماری سے متعلق چیزوں سے آگاہ نہیں کیا جا رہا، جسے شمار کیا جائے اس کا ڈیٹا اسے اور صوبائی حکومت کو فراہم کیا جائے، سب سے درخواست ہے کہ مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، یقین دہانی کریں کہ مردم شماری والے آپ کا درست ڈیٹاشامل کر رہے ہیں لیکن ہمارے تحفظات دور نا ہوئے تو ہم مردم شماری کو مسترد کریں گے۔