کراچی (ویب ڈیسک): کراچی کے علاقے میٹروول میں دو روز قبل شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی 17 سالہ لڑکی کے اہلخانہ مقدمے سے پیچھے ہٹ گئے، پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے دولہا اور اس کے والد کو گرفتار کرلیا۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق کراچی کے علاقے میٹروول میں 2 روز قبل گرلز کالج کے قریب شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 17 سالہ خدیجہ گولی لگنے سے جان کی بازی ہارگئی۔
پولیس کے مطابق دولہا نورزمان اور اس کے والد میراکبر کا دوست عمر عرف شینا فائرنگ کر رہا تھا، غفلت ولاپرواہی سے چلائی گئی گولی شادی میں شریک خدیجہ نامی لڑکی کو لگی، جو باراتیوں والی بس میں سوار تھی۔
پولیس نے بتایا کہ گولی مقتولہ کے سر میں لگی جس سے وہ شدید زخمی ہوئی اور اسے فوری طور پر عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
مقتولہ کے اہلخانہ نے رشتہ داری کی وجہ سے پولیس میں رپورٹ درج نہیں کروائی، جب کہ مقتولہ کے بھائی نے پوسٹ مارٹم کروانے سے بھی انکار کردیا۔
تاہم پولیس نے ہوائی فائرنگ کے واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے سرکار کی مدعت میں مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا، پولیس نے فوری طور پر دولہا اور اس کے والد کو گرفتار کرلیا، جب کہ فائرنگ کرنے والا ملزم عمر عرف شینا فرار ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔