کراچی (شوبز ڈیسک): اپنے دلچسپ انداز اور اداکاری سے چہروں پر ہنسی بکھیرنے والے مزاحیہ اداکار رنگیلا کی آج 19ویں برسی منائی جارہی ہے۔پاکستانی فلموں میں مزاحیہ اداکاری سے جان ڈال دینے والے اداکار رنگیلا نے نہ صرف مزاحیہ جملوں بلکہ مزاحیہ حرکات و سکنات سے مزاح کو چار چاند لگا دیے لیکن ان کی سنجیدہ اداکاری بھی کسی طور کم نہ تھی۔
اداس یا غمگین چہروں پر ہنسی بکھیر دینا کسی عبادت سے کم نہیں، افغانسان میں 1937 میں آنکھ کھولنے والے محمد سعید عرف رنگیلا کو اللہ نے ایسی صلاحیتوں سے نوازا کہ ان کے مزاحیہ جملے اور حرکات و سکنات انسان کو ہنسنے پر مجبور کر دیتیں۔
رنگیلا کا شوق باڈی بلڈنگ تھا، روزی روٹی کے لیے فلمی سائن بورڈ لکھے، اداکاری کا شوق ہوا اور جنون اسٹیج تک لے آیا، 1958 میں فلم جٹی سے اپنے فلمی کیرئیرکا آغاز کیا، بلآخر اپنے بے باک جملوں اور مزاحیہ اداکاری سے شناخت بنائی۔
رنگیلا نے مزاحیہ اداکاری کے ساتھ فلم رائٹر،گلوکار، ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کے طور پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، انہوں نے 400 سے زائد فلموں میں اداکاری کی جب کہ پرائیڈ آف پرفارمنس اور 11 بار نگار ایوارڈز سے بھی نواز گیا، کامیڈی میں چارلی چپلن اور گائیکی میں سہگل اور مکیش سے متاثر تھے۔
پاکستانی فلم انڈسٹری کی تاریخ رنگیلا کے تذکرے کے بغیر ادھوری رہے گی انہوں نے فلم بینوں کے دلوں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔