بیجنگ (ٹیک ڈیسک): دیکھنے میں کسی بچی کی طرح نظر آنے والا یہ ڈیجیٹل اواتار درحقیقت آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی میں ایک بڑی پیشرفت ہے۔ٹونگ ٹونگ (اس کا مطلب چھوٹی لڑکی ہے) کو دنیا کا پہلا اے آئی چائلڈ قرار دیا گیا ہے جسے چین کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔
بیجنگ انسٹیٹیوٹ فار جنرل آرٹی فیشل انٹیلی جنس (بی آئی جی اے آئی) کے سائنسدانوں نے اسے تیار کیا اور ان کا کہنا تھا کہ یہ اے آئی لڑکی خود چیزیں سیکھنے اور اپنے اردگرد کے ماحول کی کھوج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
ان کا تو دعویٰ ہے کہ ٹونگ ٹونگ جذبات کا اظہار بھی کر سکتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ٹونگ ٹونگ کسی 3 سالہ بچی کی طرح خوشی، غصے یا افسوس کا اظہار کر سکتی ہے۔
اس اے آئی چائلڈ کو بیجنگ میں ہونے والی ایک اے آئی کانفرنس کے دوران متعارف کرایا گیا تھا۔
ٹونگ ٹونگ کا کسی روبوٹ کی طرح جسم نہیں بلکہ وہ ایک ورچوئل ماحول میں رہتے ہوئے حقیقی دنیا کے افراد سے رابطہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس کانفرنس کے دوران لوگوں نے خود ٹونگ ٹونگ سے بات کرکے اسے کچھ کام کرنے کی ہدایت بھی کی۔
مگر اس کی خاص بات مختلف کاموں کی ذمہ داری خود سنبھالنا ہے۔
اے آئی چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی یا دیگر اس وقت جواب دیتے ہیں جب انہیں کچھ کرنے کا کہا جاتا ہے اور خود سے کچھ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹونگ ٹونگ کی خود سے کچھ کرنے کی صلاحیت کتنی ہے، مگر سائنسدانوں کے مطابق یہ دیگر اے آئی ماڈلز سے زیادہ خودمختار ہے۔