چنیوٹ (ویب ڈیسک): صوبہ پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں میٹرک پاس نہ کرنے کے باوجود 13سال سے پولیس میں کانسٹیبل کے فرائض انجام دینے والے اہلکار کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
ایک قومی انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کے مطابق احمد شیر کو 2010 میں ضلع چنیوٹ کی پولیس میں بطور کانسٹیبل بھرتی کیا گیا تھا تاہم ان کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ 2004 میں جب آخری مرتبہ میٹرک کے امتحانات بیٹھے تھے تو کیمسٹری اور فزکس کے مضمون کا پرچہ پاس کرنے میں ناکام رہے تھے۔
دلچسپ امر یہ کہ میٹرک تک پاس نہ کرنے کے باوجود وہ 13سال تک پولیس میں بطور کانسٹیبل فرائض انجام دیتے رہے۔
کانسٹیبل کا یہ گھپلہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمران احمد ملک کو احمد شیر کے سروس کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے دوران انکشاف ہوا کہ وہ تو میٹرک کے امتحانات بھی مکمل طور پر پاس نہیں کر سکے حالانکہ انہیں نوکری پر رہتے ہوئے امتحانات میں بیٹھنے اور اسے پاس کرنے کے کئی مواقع بھی فراہم کیے گئے۔
انکوائری کے بعد ڈی پی او نے چنیوٹ کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی میں تعینات کانسٹیبل کو نوکری سے برطرف کر دیا۔