نیو یارک (ٹیک ڈیسک): میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ 2024 کے دوران دنیا میں اب تک سب سے زیادہ دولت کمانے میں کامیاب رہے ہیں۔بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق فیس بک کے بانی اور میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ فرانس کے برنارڈ آرنلٹ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔میٹا کی آمدنی کی دوسری سہ ماہی رپورٹ توقعات سے زیادہ اچھی ثابت ہوئی جس کے نتیجے میں مارک زکربرگ کی دولت میں اضافہ ہوا۔
بلومبرگ کے مطابق اس اضافے کے بعد مارک زکربرگ کے اثاثوں کی مالیت 184 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی اور اس طرح وہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے۔
برنارڈ آرنلٹ کے اثاثے بھی 184 ارب ڈالرز مالیت کے ہیں مگر انہیں اس فہرست میں چوتھے نمبر پر رکھا گیا ہے۔
خیال رہے کہ مارک زکربرگ کچھ عرصے قبل دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں کافی نیچے چلے گئے تھے۔
2022 میں میٹا ورس کی تیاری کے لیے پرعزم مارک زکربرگ کو بہت زیادہ مالی نقصان ہوا تھا۔
درحقیقت ایک موقع پر تو ان کی دولت میں 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی بھی آئی اور وہ دنیا کے 10 امیر ترین افراد سے باہر نکل گئے تھے۔
مارک زکربرگ کی دولت 2022 میں گھٹ کر 35 ارب ڈالرز سے بھی نیچے آگئی تھی کیونکہ اس وقت میٹا کے حصص کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی تھی۔
مگر 2023 میں مارک زکربرگ نے اپنی توجہ حقیقی دنیا پر مرکوز کرتے ہوئے میٹا پلیٹ فارم کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیے جبکہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر زیادہ کام کیا۔
یہ اقدامات کمپنی کے لیے اب تک بہتر ثابت ہوئےہیں اور مارک زکربرگ کی دولت میں رواں سال کے دوران 55.7 ارب ڈالرز کا اضافہ ہو چکا ہے۔
مارک زکربرگ میٹا کے 12.8 فیصد شیئرز کے مالک ہیں اور ان کی دولت کا انحصار بھی اس پر ہے۔
اس کے مقابلے میں برنارڈ آرنلٹ کو اس سال سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے اور ان کی دولت میں 23.9 ارب ڈالرز کی کمی آچکی ہے۔
وہ اپریل 2024 میں دنیا کے امیر ترین شخص تھے مگر اب چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایلون مسک 229 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں مگر ایمازون کے بانی جیف بیزوز 190 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔