کراچی (ویب ڈیسک): آئی جی سندھ رفعت مختار نے کہا ہےکہ غیر قانونی طور پر رہنے والے رضاکارانہ طور پر چلے جائیں تو ٹھیک ورنہ انتہائی منظم کارروائیاں ہوں گی۔نجی ٹی وی چینل کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں آئی جی سندھ نے کہا کہ ان کی سربراہی میں موجود پولیس سیٹ اپ کو مختصر مدت کیلئے چنا گیا ہے جس کا مقصد الیکشن کرانا اور اس کے لیے پولنگ اسٹیشنوں اور عملے کو سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
سندھ پولیس میں سیاسی مداخلت کے سوال پر آئی جی سندھ نے کہا کہ میں نے صرف سنا ہے دیکھا آپ لوگوں نے ہوگا کہ صوبے کا کلچر کیا ہے؟ لگ بھگ 50 دن ہوگئے ہیں کام کرتے ہوئے، کسی ایک دن بھی انہیں اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوئی۔
کچے کے علاقے میں پولیس کی کارروائیوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ 4 ڈاکو مارے جاچکے ہیں اور 9 ڈاکو سرنڈر کرچکے ہیں جن میں سے 2 کے سروں کی قیمت مقرر تھی جب کہ 12 ڈاکوؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
رفعت مختار کا کہنا تھا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے ہماری اولین کوشش یہ تھی کہ اسے قابو کیا جائے اور بڑھنے سے روکا جائے اگرچہ اسٹریٹ کرائم کم ہوا ہے مگر میں مطمئن نہیں ہوں، میرا اطمینان اس وقت ہوگا جب کراچی میں ایک بھی واردات نہیں ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں سیف سٹی پروگرام کے حوالے سے اگست میں حکومت نے بجٹ منظور کر لیا ہے۔
غیر ملکیوں کی حوالے سے انہوں نے کہا کہ جو رضاکارانہ طور پر چلے جائیں گے ٹھیک ہے ورنہ ایکشن ہوگا، حکومت کی طرف سے واضح ہدایات آگئی ہیں اور انتہائی منظم کارروائیاں کی جائیں گی۔
آئی جی سندھ نے بتایا کہ صرف افغانی ہی نہیں بلکہ بنگالی، برمی اور دیگر قومیتوں کے لوگ بھی غیر قانونی طور پر رہ رہے ہیں۔