اسلام آباد: روس نے پاکستان کو مارچ 2023 کے آخر تک خام تیل برآمد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی ادائیگی دوست ممالک کی کرنسیوں میں کی جائے گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں روس کے وزیر توانائی نکولے شولگینوف نے کہا کہ دونوں ممالک نے فیصلہ کیا ہے کہ روس، پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل برآمد کرے گا۔
پاکستان نے روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا.روس اور پاکستان کے درمیان بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس کے بعد گفتگو میں وزیر توانائی مصدق ملک نے کہا کہ روس سے خام تیل کی خریداری اور پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سے متعلق اسٹرکچرکو مارچ میں حتمی شکل دی گئی، ہم مارچ میں روس سے خام تیل، پیٹرول اور ڈیزل درآمد کرنا شروع کردیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان کو دینے کے لیے روس کے پاس ایل این جی نہیں ہے،پاکستان روس سےاپنی مجموعی ضرورت کا 35فیصد خام تیل درآمد کرنا چاہتا ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق پاکستان میں بین الحکومتی کمیشن کے اجلاس میں موجود روسی وزیرتوانائی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فیصلہ کیا گیا ہےکہ روس پاکستان کو مارچ کے آخر تک خام تیل ایکسپورٹ کرے گا۔
دوسری جانب پاکستان اور روس کے بین الحکومتی کمیشن کے آٹھویں اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ تیل اورگیس کے تجارتی لین دین کا ایسا ڈھانچہ بنائیں کہ دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچے، روس اورپاکستان نے توانائی تعاون کے لیے جامع منصوبہ پرکام کرنے پر اتفاق کیا ہے، پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن پراجیکٹ کے جامع انفراسٹرکچرپرغورکرنے پربھی اتفاق کیا گیا ہے جب کہ پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن سے سستی گیس کی فراہمی کے لیے پائیدارانفراسٹرکچربنانے پر غور کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں پاکستان اور روس کے درمیان کسٹم معاملات میں تعاون سے متعلق معاہدے، پاک روس تجارتی سامان کی کسٹمز ویلیو پر دستاویز اورڈیٹا کے لین دین کے معاہدے پربھی دستخط کیے گئے ۔
مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ پاک روس ایروناٹیکل مصنوعات کی فضائی قابلیت پرکام کرنے کا معاہدہ بھی طے پاگیا ہے۔