زمبونگا (ویب ڈیسک): فلپائن میں فیری میں آگ لگنے کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ریسکیو آپریشن کی بدولت 230 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ڈیزاسٹر آفیسر نکسن الونزو نے بتایا کہ لیڈی میری جوائے 3 منڈاناؤ جزیرہ کے زمبونگا شہر سے صوبہ سولو کے جولو جزیرے کی طرف رواں دواں تھی کہ بدھ کو رات گئے فیری میں آگ بھڑک اٹھی جس نے مسافروں کو جہاز سے چھلانگ لگانے پر مجبور کردیا۔
آگ نے بِسیلان صوبے کے بلوک جزیرے پر فیری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس سے وہ تباہ ہو گئی تاہم بروقت ریسکیو آپریشن کی بدولت فلپائنی کوسٹ گارڈ اور ماہی گیروں سمیت امدادی کارکنوں نے 195 مسافروں اور عملے کے 35 افراد کو بچایا۔
باسیلان کے گورنر جم سلیمان نے کہا کہ 31 لاشیں نکال لی گئی ہیں جن میں سے 18 ایک ایئر کنڈیشنڈ کیبن سے ملی ہیں۔
کوسٹ گارڈ کی طرف سے جاری کی گئی تصاویر میں ایک جہاز کو جلتی ہوئی فیری پر پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ جب چھوٹی کشتیوں میں سوار اہلکاروں نے گہرے پانی سے لوگوں کو نکالا۔
مسافروں میں شامل فائر فائٹر جیسن اہیجون نے بتایا کہ لوگ خوفزدہ ہو گئے تھے کیونکہ آگ اور دھویں نے فیری کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔
آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگوں نے لائف جیکٹس پہننے سے پہلے ہی جہاز سے چھلانگ لگا دی۔
36سالہ آہیجون نے کہا کہ یہ آگ میرے تصور سے باہر ہے، آگ انتہائی تیزی سے پھیل رہی تھی۔اہیجون نے کہا کہ انہوں نے اور دیگر کوسٹ گارڈ افسران نے دوسرے مسافروں کو کشتی سے باحفاظت نکالنے میں مدد کی۔
فلپائنی کوسٹ گارڈ کے کموڈور ریجرڈ مارفی نے اے ایف پی کو بتایا کہ آگ پھیلتے ہی کپتان نے کشتی کو دوڑانا شروع کردیا۔
جم سلیمان نے بتایا کہ مرنے والوں میں چھ ماہ کے بچے سمیت کم از کم تین بچے بھی شامل ہیں۔یہ واضح نہیں ہے کہ اس حادثے میں کتنے لوگ ابھی تک لاپتا ہیں البتہ جم سلیمان نے کہا کہ جہاز پر مسافروں کی تعداد 205 مسافروں کے حامل جہاز کی گنجائش سے زیادہ تھی۔
مارفی نے کہا کہ جہاز کوسٹ گارڈ کے چار ارکان اور فوج کے اہلکار نامعلوم تعداد میں سوار تھے لیکن ان کا اندراج نہیں کیا گیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی بھی کوسٹ گارڈ اسٹیشن زمبوانگا سے ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ابھی بھی لوگ لاپتا ہیں یا نہیں۔مارفی نے کہا کہ کوسٹ گارڈ کے تفتیش کار فیری کا معائنہ اور آگ لگنے کی وجہ کا تعین کرنے کے لیے آ رہے ہیں۔
سلیمان نے کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کو زمبونگا اور باسیلان لے جایا گیا، جہاں جھلس جانے والے زخمیوں کا علاج کیا گیا۔
فلپائن 7ہزار سے زائد جزائر پر مشتمل ایک جزیرہ نما خطہ ہے اور ناقص سمندری نقل و حمل کی وجہ سے وہاں اکثر فیریز حادثات کا شکار ہوتی رہتی ہیں۔