کراچی (ہیلتھ ڈیسک): رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور عالم اسلام اس کا پرتپاک استقبال کرنے کو بے چین ہے، ہر مسلمان اپنی بساط کے مطابق اس عظیم ماہ کی تیاری میں مصروف عمل ہے۔رمضان المبارک میں روزے داروں میں بعض غلط غذائی عادات ہوتی ہیں جو روزے کے دوران میں ان کے لیے تھکن اور دیگر بہت سے مشکلات کا سبب بنتی ہیں، یہ عادات انسانی صحت پر منفی طور سے اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
غذائی ماہرین نے روزہ داروں کو ان عادات کو بالائے طاق رکھنے کا مشورہ دیا ہے چند اہم یہ ہیں۔
روغنی کھانوں کے ساتھ افطار کرنا اہم ترین غلطیوں میں سے ایک ہے رمضان میں اس سے پرہیز لازم ہے، جتنا ممکن ہوسکے تلے ہوئے اور چکنائی والے کھانوں سے دور رہیں۔
افطار کے آغاز کے لیے بہترین چیز کھجور ہے اس سے خون میں شکر کی سطح معتدل اور آسان صورت میں بلند ہو جاتی ہے۔
مسالے تو ویس ہی انسان کے جانی دشمن ہیں، رمضان میں زیادہ نمک والی اشیاء یا اچار اور چٹنی یہ جسم سے پانی ختم کرنے کا عمل بڑھانے میں مدد گار ہیں۔ اسی کے سبب انسان کو مستقل صورت میں بالخصوص روزے کے دوران پیاس محسوس ہوتی ہے۔ ان کے زیادہ استعمال سے دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔
پھلوں کو اُن وٹامنز اور معدنی نمکیات کا بہترین ذریعہ شمار کیا جاتا ہے جن کی رمضان میں انسانی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔ اسی طرح یہ موٹاپا اور وزن کم کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔ اسی لیے یہ بہت اہم ہے کہ آپ ماہ رمضان میں موسمی پھلوں ضرور کھائیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سحری کے وقت بہت سارا پانی پینا رمضان میں پورے دن جسم کو پیاس سے بچاتا ہے۔ تاہم سحری کے وقت بہت زیادہ پانی پی لینے سے گردے کا کام بڑھ جاتا ہے کہ وہ پانی سے چھٹکارہ حاصل کرے۔ اسی طرح پیشاب کی رغبت بڑھ جاتی ہے۔ یہ چیز دن بھر پیاس میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔
اسی لئے طبی ماہرین سحری کے وقت پانی والے پھلوں کے استعمال کی تاکید کرتے ہیں ان میں تربوز، خربوزہ اور سیب وغیرہ شامل ہیں۔
یہ پھل روزے کے دوران میں جسم میں بتدریج پانی چھوڑنے کا کام کرتے ہیں۔ پانی پینے کے عمل کو افطار سے سحری تک کے اوقات میں تقسیم کرنا چاہیے ، یہ نہیں کہ صرف سحری کے وقت اس پر پوری توجہ مرکوز کر دی جائے۔
افطار کے وقت براہ راست ٹھنڈا پانی پینا، معدے اور آنتوں کی جانب خون کی گردش کم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ اس کے نتیجے میں جسم کا نظام ہاضمہ مسائل کا شکار ہوتا ہے۔
غذائی ماہرین اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ افطار کے بعد نیم گرم یا کمرے کے درجہ حرارت والا پانی یا کھجور کے ساتھ دودھ پینا چاہیے بعد ازاں ٹھنڈا پانی پیا جا سکتا ہے تاہم افطار کے دوران ایسا کرنے سے معدے کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتاہے جس کے نتیجے میں ہاضمے کا مسئلہ ، موٹاپا اور تیزابیت جیسی مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔