حیدرآباد: (ویب ڈیسک): دریائے سندھ سے پینے کے لیے اٹھائے جانے والے پانی میں 250 کے بجائے 720 ٹی ڈی ایس ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ٹی ڈی ایس زیادہ ہونے کے باعث ہزاروں شہری خطرناک بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے۔ صورتحال کے مدنظر ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے ایریگیشن ڈپارٹمنٹ کو خط ارسال کر دیا۔
دریائے سندھ میں حیدرآباد کے مقام پر پانی کی قلت کے باعث ٹی ڈی ایس بڑھ چکا ہے۔ ٹی ڈی ایس بڑھنے کے باعث شہری دل، جگر، گڑدوں، ہیپاٹائیٹس و دیگر جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔
ٹی ڈی ایس بڑھنے کی وجہ دریائے سندھ میں پانی کمی اور مٹی جمع ہونا ہے۔ ڈپٹی کمشنر حیدرآباد نے خط سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کو نظر میں رکھتے ارسال کیا۔