کوہاٹ(مانیٹرنگ ڈیسک): تاندہ ڈیم میں ڈوبنے والے 42 بچوں کی لاشیں نکال لی گئیں۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ تیسرے روز تاندہ ڈیم سے مزید 11 بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 42 ہوگئی۔
مہتمم مدرسہ عربیہ میر باش خیل شاہد نور نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہ کشتی میں خود 57 بچوں کو سوار کرایا تھا، جب کہ اب لاپتا ہونے والے مزید بچوں کی تلاش جاری ہے۔ شاہد نور نے بتایا کہ میرا ایک بیٹا اور سگے بھتیجوں سمیت گھر کے نو بچے شہید ہوئے۔
اس کے علاوہ کوہاٹ سیر کے لیے تانڈہ ڈیم جانے والے بچوں کی ویڈیو میڈیانے حاصل کرلی ہے۔ ویڈیو میں کشتی میں سوار ہونے سے قبل بچے قطار میں تانڈہ ڈیم کی طرف جاتے دیکھے جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر فرقان اشرف کے مطابق ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، نیوی، ریسکیو اور مقامی غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں۔
کوہاٹ پولیس کے مطابق حادثے کا مقدمہ کشتی بان اور ایکسیئن محکمہ ایریگیشن کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
تفصیل کے مطابق مقامی مدرسے کے 8 سے 14 سال کے بچے چھٹی کے دن پکنک منانے کیلئے کشتی میں سوار ہوکر ڈیم کی دوسری طرف جانا چاہتے تھے۔
کشتی میں زیادہ سے زیادہ 15 افراد کے سوار ہونے کی گنجائش تھی، کشتی اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔
واقعے میں 11 بچے جان کی بازی ہار گئے جبکہ 6 کو زندہ بچالیا گیا اور کشتی بان سمیت 14 بچے اب تک لاپتہ ہیں۔
حادثے کے بعد پاک نیوی، ریسکیو اور مقامی غوطہ خوروں نے ڈوبنے والے بچوں کو بچایا۔
علاقہ مکینوں نے محکمہ انہار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ محکمے کے پاس ریسکیو کا سامان موجود ہی نہیں تھا۔
میتیں پوسٹ مارٹم کے بعد اپنے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں جبکہ حادثے میں بے ہوش طلبہ کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال داخل کرادیا گیا۔