نیویارک (شوبز ڈیسک): اگر آپ نے ہالی وڈ فلم ٹائی ٹینک دیکھی ہے تو یہ یاد ہوگا کہ ہیروئین روز (کیٹ ونسلیٹ) ایک لکڑی کے تختے پر چڑھ کر بچ جاتی ہے جبکہ ہیرو جیک (لیونارڈو ڈی کیپریو) اس تختے کو پکڑ کر برفیلے پانی میں تیرتے ہوئے ہلاک ہوجاتا ہے۔فلم کو ریلیز ہوئے 2 دہائی سے زائد عرصہ گزر چکا ہے مگر اب مداحوں کی جانب سے اکثر پوچھا جاتا ہے جب ہیروئین کو بچایا جا سکتا تھا تو ہیرو کو اس تختے پر جگہ دیکر زندہ کیوں نہیں رکھا گیا؟ ٹائی ٹینک فلم کے اہم ترین سین میں استعمال ہونے والا تختہ 7 لاکھ 18 ہزار 750 ڈالرز (20 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں نیلام ہوا ہے۔
اس کا جواب تو ڈائریکٹر جیمز کیمرون کچھ عرصے قبل دے چکے ہیں مگر اب ایک خوش قسمت فرد خود یہ ٹیسٹ کرسکے گا کہ اس تختے پر 2 افراد آسکتے تھے یا نہیں۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹائی ٹینک فلم کے اہم ترین سین میں استعمال ہونے والا تختہ 7 لاکھ 18 ہزار 750 ڈالرز (20 کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) میں نیلام ہوا ہے۔
نیلامی کی دستاویزات کے مطابق یہ تختہ جہاز کے فرسٹ کلاس لاؤنج کے دروازے کا فریم تھا جسے جہاز غرق ہونے کے سین میں ہیروئین کو بچانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
خیال رہے کہ 10 فروری 2023 کو ٹائی ٹینک کو مختلف ممالک میں دوبارہ ریلیز کیا گیا تو اس سے قبل جیک کے زندہ بچنے کے سوال کا حتمی جواب جاننے کے لیے جیمز کیمرون کی جانب سے ایک سائنسی تحقیق کرائی گئی۔
دسمبر 2022 میں جیمز کیمرون نے اسی سائنسی تحقیق کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ جیک یا روز میں سے صرف ایک ہی تختے پر چڑھ کر بچ سکتا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے بتایا تھا کہ ہم نے برفانی پانی میں متعدد طریقوں کی آزمائش کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ دونوں تختے پر زندہ رہ سکتے تھے یا نہیں، نتائج سے واضح ہوا کہ صرف ایک ہی زندہ بچ سکتا تھا۔
جیمز کیمرون کے مطابق جیک کو مرنے کی ضرورت تھی، یہ فلم محبت اور قربانی کے گرد گھومتی تھی اور محبت کا پیمانہ قربانی تھی۔