کراچی (ویب ڈیسک): سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے سندھ دشمن ڈیجیٹل مردم شماری کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے 4 مارچ سے شروع ہونے والے احتجاجی کیمپ میں پارٹی کے وائس چیئرمین انجینئر گلزار احمد سومرو، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر سومار منگریو، خیر محمد مگسی، حیات تنیو عاشق تھیم اور دیگر نے شرکت کی۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھی عوام کے ووٹ سے مسلسل پندرہ سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے۔ لیکن بدقسمتی سے پیپلز پارٹی سندھ کے مجموعی قومی مفادات اور سندھ کے قومی وجود کی بقا سے متعلق مسائل پر ہمیشہ موقع پرست اور سندھ دشمن کردار ادا کرتی رہی ہے۔
#SindhRejectsDigitalCensus2023@QadirMagsiSTP pic.twitter.com/jKxKkaQ7HF
— Gulzar Ahmed Soomro (@gulzarsoomro1) March 8, 2023
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جب کہ سندھ کے لاکھوں لوگ بے گھر ہیں اور حالیہ بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں گھر تباہ ہو چکے ہیں، ہر روز بڑی تعداد میں غیر ملکی بغیر کسی رکاوٹ کے سندھ آ رہے ہیں۔
ایسے میں پی ڈی ایم کی وفاقی حکومت سندھیوں کے وجود کے خلاف سازشیں کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کی اہم اتحادی ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی صرف زبانی بیانات اور قرارداد پاس کر کے خود کو سندھ دوست جماعت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔
Minister for irrigation sindh Mr @JamKhanShoro has passed the resolution at Sindh assembly on account of current census (2023) in the province. 1/3 pic.twitter.com/leIUdCcVCh
— Fater Junejo (@FaterJunejoo) March 6, 2023
ان کا کہنا تھا کہ اگر پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ اور سندھ کے عوام کے ساتھ واقعی مخلص اور سنجیدہ ہے تو اسے سندھ دشمنی کے ایسی بوگس مردم شماری کو ملتوی کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
اس بارے میں کچھ کہنا ہے ؟ https://t.co/DkuoCJmjQg pic.twitter.com/9iroDFj0Ow
— Gulzar Ahmed Soomro (@gulzarsoomro1) March 6, 2023
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا احتجاجی کیمپ 20 مارچ تک جاری رہے گا اور ایس ٹی پی کے سربراہ ڈاکٹر قادر مگسی کی قیادت میں پریس کلب کے سامنے ریلی نکالی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری ملتوی ہونے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
آج کے احتجاج میں ایس ٹی پی کراچی ڈویژن کے رہنماؤں شبیر چانڈیو، نادر مگسی، محمد علی شیخ، علی بخش لاشاری، مبارک بھٹی، نسیم غنی چانڈیو، ماجد شیخ، ڈاکٹر اکبر رند، کامریڈ جواد سومرو، محمد نور جٹ، قادر مجیدانہ اور سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ کارکنوں نے بھی شرکت کی۔