حیدرآباد (ویب ڈیسک): ہم نہ صرف دریائے سندھ پر کئنال بنانے کے منصوبے کو مسترد کرتے ہیں بلکہ ہمارا یہ بھی مطالبہ ہے کہ سندھ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے مطابق پورا سال سندھ کو پورا پانی دیا جائے اور کم از کم 10 ملین ایکڑ فٹ پانی دریائے سندھ میں چھوڑا جائے۔ ان خیالات کا اظہار سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے 30 اکتوبر کو ببرلو میں سکھر بائی پاس پر دریائے سندھ پر کئنال بنانے کے منصوبے کے خلاف احتجاجی دھرنے کی تیاریوں کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو سکھر بائی پاس پر تاریخی پرامن احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ جس میں سندھ کے عوام بھر پور شرکت کری گی۔ سندھ کبھی اس کا ذریعہ معاش چھیننے کا کوئی منصوبہ قبول نہیں کرے گا۔ یہ حکمران ماضی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آئینی اداروں کے بجائے غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کر رہے ہیں۔ پانی کی تقسیم اور فیصلہ ساز ادارے ارسا کو سائیڈ لائن کر کے چولستان کینال کی منظوری دے دی ہے، جو سندھ کو اجتماعی قبرستان کی طرف دھکیل نے کی سازش ہے۔ حکمرانوں کے ایسے سندھ دشمن فیصلوں پر سندھ کبھی خاموش نہیں رہے گا۔
سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ ایس ٹی پی نے ایسے سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف مرحلہ وار تحریک شروع کردی ہے، جس میں پہلا دھرنا سکھر بائی پاس پر دیا جائے گا۔
اجلاس میں دھرنے کی کامیابی کے لیے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں۔ اجلاس میں جام عبدالفتاح سمیجو، حیدر شاہانی، ہوت خان گادھی، ڈاکٹر عبدالحمید میمن، قادر چنا، ڈاکٹر احمد نوناری، امتیاز سمون، ڈاکٹر سومار منگریو اور دیگر نے شرکت کی۔