اسلام آباد (نجات نیوز): اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر اکبر نثار خان نے بدھ کے روز کہا کہ کالعدم عسکریت پسند گروپ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس پر حملے کی دھمکی دی تھی۔
یاد رہے کہ ایک شخص نے مارگلہ ہلز سے پارلیمنٹ ہاؤس کی ویڈیو بنائی اور دہشت گردی کی دھمکی دیتے ہوئے ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا، ذرائع نے منگل کو ڈان کو بتایا تھا کہ اس سلسلے میں گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
آج وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں جن میں ٹی ٹی پی کے ارکان کو پارلیمنٹ تک پہنچنے کا دعویٰ کرتے دکھایا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مل کر دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے مل کر کام کیا اور پولیس نے ملزمان کا سات روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔
اہلکار نے کہا کہ پولیس، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) اور اس کے سائبر کرائم یونٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ گروپ کو دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور انہیں انجام دینے سے روکا جا سکے۔
آئی جی اسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ مشتبہ افراد کا مقصد دہشت پھیلانا معلوم ہوتا ہے کیونکہ حملے کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
پاکستان بھر میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) کے رہنما ان کی منصوبہ بندی اور ہدایت جاری کرتے ہیں۔
ٹی ٹی پی نے گزشتہ سال تقریباً 100 سے زائد حملے کیے جن میں سے زیادہ تر اگست کے بعد کیے گئے جب پاکستان حکومت کے ساتھ گروپ کے امن مذاکرات کا عمل متاثر ہونا شروع ہوا تھا، ٹی ٹی پی کی طرف سے 28 نومبر کو جنگ بندی باضابطہ طور پر ختم ہو گئی تھی۔
دریں اثنا، سب انسپکٹر طارق رؤف کی شکایت پر محکمہ انسداد دہشت گردی کے تھانے میں واقعے کی ایف آئی آر رپورٹ درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر 3 جنوری کو تعزیرات پاکستان کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش)، انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7، دھماکا خیز مواد کے ایکٹ کے سیکشن 4 اور 5 کے ساتھ ساتھ اسلحہ آرڈیننس کی دفعہ 13، 20 اور 65 کے تحت درج کی گئی تھی۔
شکایت میں سب انسپکٹر نے کہا کہ وہ اور دیگر افسران ترنول تھانے کے آس پاس موجود تھے جب انہیں اطلاع ملی کہ ٹی ٹی پی سے تعلق رکھنے والے دو افراد پیدل جا رہے ہیں اور اگر بروقت کارروائی کی گئی تو انہیں پکڑا جا سکتا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک چھاپہ مار ٹیم منگل کو دوپہر ڈھائی بجے فتح جنگ روڈ پر پہنچی جس نے دو مشکوک افراد کو پیدل جاتے ہوئے دیکھا اور انہیں گرفتار کر لیا۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ایک مشتبہ شخص سے برآمد ہونے والے بیگ سے دھماکا خیز مواد ملا اور مزید تلاشی لینے پر 10 ڈیٹونیٹرز، پرائما کورڈ، دو پستول اور میگزین کلپس برآمد ہوئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مزید پوچھ گچھ پر مجرموں نے دعویٰ کیا کہ ان کا تعلق ٹی ٹی پی سے ہے جس پر وزارت داخلہ نے پابندی عائد کر رکھی ہے، دونوں نے مزید انکشاف کیا کہ وہ اسلام آباد میں پارلیمنٹ، پولیس، سیکیورٹی اداروں، سیاسی اجتماعات، اہم شخصیات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔