اسلام آباد (ہیلتھ ڈیسک): ملک بھر میں ٹائیفائیڈ ایکس ڈی آر کے کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ نیشل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کی ٹائفائیڈ ایکس ڈی آر کی کی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق ملک بھر میں رواں سال کے ابتدائی چار ماہ میں ٹائفائیڈ ایکس ڈی آر کے 335 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ادویات کے خلاف مزاحمت کرنے والے ٹائیفائیڈ کے سب سے زیادہ اپریل میں 99 کیسز کی صورت میں رپورٹ ہوئے، اس کے علاوہ جنوری میں 63، فروری میں 89 اور مارچ میں 84 کیسز سامنے آئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹائیفائیڈ آلودہ پانی کے نتیجے میں ہوتا ہے شہری پانی اُبال کر پئیں، سیلف میڈیکشن اور ڈاکٹرز کی جانب سے اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنے کی تجویز کے نتیجے میں ایکس ڈی آر پھیل رہا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہے کہ شہری اینٹی بائیوٹک کے بے دریغ استعمال سے گریز کریں، ایکس ڈی آر ویرینٹ میں ادویات اثر نہیں کررہی ہے۔
ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ سے متاثرہ شخص کو شدید بخار کی شکایت پیدا ہونے کے علاوہ کمزوری، معدے میں درد، متلی، اُلٹی (قے)، سر میں درد، کھانسی اور بھوک نہ لگنے کی شکایات بھی ہوتی ہیں۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مطابق، ایکس ڈی آر ٹائیفائیڈ سے محفوظ رہنے کے لیے عوام الناس کو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
پینے کیلئے صرف اُبلا ہوا صاف پانی استعمال کریں اور اسی پانی سے پھل، سبزیاں اور برتن دھوئیں۔
ہر مرتبہ ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد اور کچھ بھی کھانے سے قبل اچھی طرح صابن سے ہاتھ دھوئیں اور بازاری اشیا کھانے سے گریز کریں۔