(ویب ڈیسک)؛ اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ ہم معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں اور اس سلسلے میں کسی قسم کا سیاسی اور انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے۔
انسداد اسمگلنگ سے متعلق اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعطم شہباز شریف نے کہا کہ اسمگلنگ کے باعث پاکستان کوبے پناہ نقصان ہوا ہے، اتحادی حکومت نے 2022 میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی، جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان اسمگلنگ ہونے سے نقصان ہوا، بجلی چوری سے ملک کو سالانہ 400 سے 500 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، پیٹرولیم کے شعبے میں بھی گیس کی چوری سے نقصان ہو رہا ہے، نگران دور حکومت میں توانائی کے شعبے میں 58 ارب روپے کی چوری ریکوری کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے سیاسی افراتفری اور تقسیم در تقسیم کا خاتمہ کرنا ہے، ہم معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات کررہے ہیں، چیلنجز کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہے تاکہ معیشت کو سنبھالا جاسکے، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے سیاسی افراتفری کا خاتمہ کرنا ہوگا، وفاق، صوبے اور ادارے سب مل کر یکسو ہو جائیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نگران دور حکومت میں اسمگلنگ کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کیے گئے، آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سےانسداد اسمگلنگ میں مدد ملی، تمام صوبوں نے انسداد اسمگلنگ مہم میں وفاق کا ساتھ دیا، اگر ارادہ ہو تو تمام رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ رواں سال محصولات کا 9 کھرب کا تخمینہ ہے، 2700 ارب روپے کے محصولات سے متعلق کیس عدالتوں میں زیر التوا ہیں، ٹربیونلز میں زیرسماعت مقدمات کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں گے، معیشت کی بہتری کے لیےکسی قسم کا سیاسی اور انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ بشام واقعے سے چین پاکستان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، وزیرداخلہ کو صوبوں میں سیکورٹی کے حوالےسے جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔