کراچی (ویب ڈیسک): وفاقی حکومت نے پنجاب کو بڑا سرپرائز دیتے ہوئے رعایتی قیمت پر قبل از وقت 1 لاکھ94 ہزار ٹن امپورٹڈ گندم فراہم کردی ہے۔ رعایتی قیمت والی امپورٹڈ گندم کے 3 جہاز کیماڑی بندرگاہ پہنچنا شروع ہو گئے۔ پنجاب کو 8 ارب 92 کروڑ روپے کی بچت ہو گی۔ پنجاب کابینہ نے اپنے الوداعی اجلاس میں ہنگامی طور پر پاسکو معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
اجلاس میں محکمہ خوراک پنجاب نے آئندہ 7 روز تک 26 ہزار ٹن یومیہ گندم کوٹہ اور سرکاری آٹا کی فروخت کیلیے قائم ٹرکنگ پوائنٹس جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مزید ایک ہفتہ کیلیے سرکاری کوٹہ کے مساوی نجی گندم کی پسائی کی پابندی بھی برقرار رہے گی۔
مزید برآں پنجاب میں عبوری حکومت کی تشکیل ہونے کے فوری بعد محکمہ خوراک پنجاب میں وسیع پیمانے پر تقرر و تبادلے ہوںگے اور محکمہ کی نئی صف بندی کی جائے گی۔ ڈپٹی ڈائریکٹر فوڈ ڈی جی خان ڈویژن فرحان مجید کو تبدیل کر کے تقرری کے منتظر اکرام لوتھر کو نیا ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد پاسکو نے محکمہ خوراک پنجاب کو مجموعی طور پر5 لاکھ ٹن گندم فراہم کرنی ہے جس میں سے ڈھائی لاکھ ٹن کراچی بندرگاہ سے فراہمی کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ ڈھائی لاکھ ٹن گندم پنجاب میں واقع پاسکو کے گوداموں سے فراہم کی جانا تھی اور مقامی گندم کی فراہمی فروری میں شروع ہونا تھی۔