کراچی (اسپورٹس ڈیسک): قومی ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف کرکٹ میں سیاسی عمل دخل پر پھٹ پڑے۔سوشل میڈیا پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان راشد لطیف نے کہا کہ ملک کے جنرل الیکشن میں کچھ نہیں ہوتا جو کرکٹ الیکشن میں ہوتا ہے ،کرکٹ کے الیکشن میں اندھا پیسا چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں نچلی سطح پر الیکشن ہوتے ہیں جب کہ اوپر سلیکشن ہوتی ہے، چیئرمین پی سی بی کیلئے جو 2 نام دیے ان کی سلیکشن ہوئی ہے ،پاکستان میں کرکٹ کے سسٹم کو درست کرناپڑے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ نچلی سطح پر بھی ڈمی الیکشن ہوتے ہیں، ان الیکشن میں کبھی کوئی کرکٹر منتخب نہیں ہوتا، پی سی بی کے گورننگ بورڈ میں بھی کرکٹر نہیں ہوتے، بورڈ میں کرکٹ کے فیصلے وہ کرتے ہیں جن کا کرکٹ سے تعلق نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی او جی میں ادارے کا نمائندہ ہو ں لیکن وہ اس ادارے کا کرکٹر ہونا چاہیے، بھارت میں گنگولی بنگال کا اور انیل کمبلے کرناٹک کا ذمہ دار بنتا ہے، پاکستان میں کرکٹرز کو آگے نہیں لایا جاتا، سب کو چیئرمین پی سی بی کی کرسی چاہیے، دیگر کھیلوں کی طرف کیوں نہیں جاتے ۔
سابق کرکٹر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عمل دخل صرف کرکٹ میں ہی کیوں ہاکی فٹبال بیڈمنٹن جیسے کھیل میں کیوں نہیں ، سب کو کرکٹ ہی میں کیوں آنا ہے یہ سوچنے والی بات ہے، کراچی لاہور یہ کسی بھی شہر کا صدر ٹیسٹ کرکٹر کیوں نہیں ہوتا۔