اسلام آباد (ہیلتھ ڈیسک): آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے رجسٹریشن منسوخ کئے جانے کے باوجود متعلقہ ادویات مارکیٹ سے واپس نہ منگوانے کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کیلئے تحقیقات کی سفارش کی ہے ۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق رجسٹریشن کی منسوخی کے باوجود ادویات واپس نہ کرنے سے انسانی زندگیوں کو خطرے سے دوچار کیا گیا ہے ۔
اس صورتحال پر وزیر اعظم نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ جعلی ادویات سول کورٹس کے ذریعے ختم نہیں ہو سکتیں تو آرمی ایکٹ لاگو کرنا چاہیے.
رپورٹ کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ڈیکوفینک 75 ایم جی /100 ایم ایل ، فیمو ٹیٹدن 10 ایم جی /5 ایم ایل ، پیراسیٹامول 500 ایم جی اور ٹرائیوڈالز ول 3 ایم جی گولیوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی ہے ۔
ڈریپ نے ان ادویات کی تیاری اور درآمد پر پابندی عائد کی ہے ۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق ڈریپ نے رجسٹریشن کی منسوخی کے باوجود ان ادویات کا سٹاک مارکیٹ سے واپس نہیں کروایا، تحقیقات کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے ۔