کراچی (ویب ڈیسک): آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اعتراف کیا ہےکہ اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر قتل اور زخمی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی یومیہ 400 اور سالانہ 80 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں، اسٹریٹ کرائم ہمارے لیے بڑا چیلنج ہے اور کرمنلز کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم میں مزاحمت پر قتل اور زخمی کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل اور زخمی کرنے والے ملزمان کو پکڑا گیا ہے جب کہ ڈکیتی کے دوران شہریوں کو قتل کرنے والے 64 فیصدکیسزکا سراغ لگالیا ہے۔
غلام نبی میمن کا کہنا تھاکہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی سالانہ 80 ہزار اور یومیہ 400 سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوتی ہیں، ڈکیتی کے کیسز کی تفتیش کے لیے 67 تفتیشی افسران مختص کیے ہیں۔
آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ عادی ملزمان کی تعداد 8 سے 12ہزار کے قریب ہے جن کی ٹیگنگ پر کام کیا جارہا ہے اور پولیس کو اس حوالے سے تربیت بھی دی جارہی ہے، شہر میں موٹرسائیکل چوری کی وارداتیں زیادہ ہیں، کراچی کے 108 تھانے ہیں اور ایک تھانے میں ڈھائی لاکھ کی آبادی آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں منشیات بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، ہم صوبے کے داخلی راستوں پر سختی کررہے ہیں اور کیمرے لگائے جارہے ہیں،کوشش ہے کہ صوبے میں پولیس کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے۔