شکاگو (ویب ڈیسک): ماہرین آثار قدیمہ نے جنوبی امریکی ملک پیرو میں 4 ہزار سال پرانے مندر اور تھیٹر کے آثار دریافت کیے ہیں۔شکاگو کے فیلڈ میوزیم کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 2023 میں شمالی پیرو کے قصبے Zana کے قریب تحقیقی کام شروع ہوا تھا۔تحقیق کے دوران 33 فٹ لمبا اور 33 فٹ چوڑے حصے میں کھدائی کی گئی جس میں مٹی اور لکڑی سے بنی تاریخی دیواروں کے آثار دریافت ہوئے۔
اس جگہ پر کچھ انچ کھودنے پر ہی قدیم دیواروں کے آثار نظر آنے لگے تھے اور اسی لیے مزید کھدائی کی گئی۔
فیلڈ میوزیم کے ماہر لوئس مورو یونونان نے بتایا کہ یہ بہت حیران کن ہے کہ جدید ترین جگہ کے نیچے بہت زیادہ قدیم اسٹرکچر موجود ہے۔گڑھے کو گہرا کرنے سے ایک بڑے مندر کا ایک حصہ دریافت ہوا اور ماہرین نے اسے بہت زیادہ پرجوش دریافت قرار دیا ہے۔
مندر کے ساتھ ایک چھوٹا تھیٹر بھی دریافت ہوا جس میں ایک زینہ اور بیک اسٹیج جیسا حصہ بنا ہوا تھا۔ماہرین کے خیال میں اس جگہ پر مخصوص لوگوں کے سامنے مذہبی رسومات ادا کی جاتی ہوں گی۔تھیٹر کے زینے پر مٹی کے پینلز موجود تھے جن پر پرندوں جیسی کسی مخلوق کے خاکے بنے ہوئے تھے۔
لوئس مورو نے بتایا کہ ایک تخمینے کے مطابق یہ مندر اور تھیٹر 31 سو سے 4 ہزار سال پرانے ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس دریافت سے اس خطے کے قدیم مذہب کے ابتدائی ماخذ کا اندازہ ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ابھی ہم اس بارے میں بہت کم جانتے ہیں مگر اب ہمارے پاس اس حوالے سے کچھ شواہد موجود ہیں۔
پیرو کو ابھی ماچو پیچو نامی قدیم اسٹرکچر کے لیے جانا جاتا ہے جو 15 ویں صدی میں تعمیر کیا گیا تھا۔
مگر یہ مندر اور تھیٹر ماچو پیچو سے ساڑھے 3 ہزار پرانے ہیں۔محققین کے مطابق ہم یہ نہیں جانتے کہ اس زمانے کے افراد خود کو کیا کہتے تھے، بس یہ معلوم ہے کہ انہوں نے اپنے گھر، مندر اور قبرستان خود تیار کیے۔
ماہرین نے دیواروں میں بہت بڑے پینٹ کیے گئے خاکے بھی دریافت کیے اور ان پینٹ کے ذرات کا تجزیہ لیبارٹری میں بھی کیا اور اس طرح قدیم اسٹرکچر کے زمانے کی تصدیق ہوئی۔