قطر (اسپورٹس ڈیسک): قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈکپ 2022میں جہاں ٹیموں اورکھلاڑیوں نے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے وہیں ایک قطری شہری نے بھی منفرد ریکارڈ قائم کر دیا۔فیفا کا 22 واں فٹبال ورلڈکپ پہلی بارگزشتہ سال 20 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر میں کھیلا گیا، اس ایونٹ میں 8 مختلف مقامات پر 64 میچز کھیلے گئے اور ارجنٹائن فرانس کو شکست دینے کے بعد تیسری بار عالمی چیمپئن بنا۔
اس ورلڈکپ میں قطر سے تعلق رکھنے والے فٹبال کے شوقین حماد عبدالعزیز نے ایک ہی فیفا ورلڈکپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر ورلڈکپ 2022 کے دوران حماد نے 64 میں سے 44 میچز میدان میں براہ راست دیکھے جس کے بعد انہوں نے ایک ہی فٹبال ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ میچوں میں شرکت کرکے منفرد عالمی ریکارڈ بنادیا۔انہوں نے روزانہ 3 میچز میں شرکت کی۔
جنریشن امیزنگ فاؤنڈیشن کے کوچ کے طور پر کام کرنے والے حماد نے کہا کہ وہ بچپن میں ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب دیکھتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی قطر میں ہونے والا فیفا ورلڈکپ قریب آیا میں نے ٹورنامنٹ کا حصہ بننے کا ایک طریقہ تلاش کیا کہ میں زیادہ سے زیادہ میچز اسٹیڈیم میں دیکھ کر ورلڈ ریکارڈ بناؤں گا۔
ورلڈکپ سے پہلے حماد نے گنیز ورلڈ ریکارڈز سے رابطہ کیا اور مطلوبہ ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے قوائد وضوابط معلوم کیے۔
👏Hamad Abdulaziz broke the record after attending 44 of the 64 matches during Qatar 2022 by attending three matches daily.👇https://t.co/3P6Yx4YQWg#ILoveQatar #Qatar #QatarNews #qatar2022 #fifaworldcupqatar pic.twitter.com/J2MvgrWrop
— ILoveQatar – Live (@ILQLive) February 26, 2023
رپورٹس کے مطابق حماد کو ریکارڈ بنانے کے لیےدو گواہوں کی ضرورت تھی کہ جو اس بات کا ثبوت دےسکیں کہ حماد نےمیدان میں مکمل میچ دیکھے۔
اس کے علاوہ گراؤنڈ میں آتے اور جاتے وقت قطری شخص کو مخصوص دستاویزات پر دستخط بھی کرنے تھے۔
قطر نے ورلڈکپ کے آغاز میں روازنہ چار میچز کی میزبانی کی، ہر میچ کے درمیان زیادہ سے زیادہ تین گھنٹے کا فرق ہوتا تھا۔ 8 مقامات پر کھیلے جانے والے ٹورنامنٹ کے اسٹیڈیمز کے درمیان سب سے طویل فاصلہ 75 کلومیٹر تھا جبکہ سب وے اور بس کے راستے تمام اسٹیڈیم کو ایک دوسرے سے منسلک کرتے تھے۔
ریکارڈ ہولڈر نے بتایا کہ ان کے بھائی نے میچز کے درمیان ایک اسٹیڈیم سے دوسرے اسٹیڈیم پہنچنے کے لیے ڈرائیور کی ذمہ داری انجام دی اور اس کی وجہ سے ہی میں اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔