راولپنڈی(ویب ڈیسک): بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اسلام آباد کے ڈی چوک میں جاں بحق ہونے کارکنوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان،شہداءکا خون ناحق ضائع نہیں جائیگا،ہر فورم پر ان شہداءکا کیس لیکر جائیں گے،حقیقی آزادی کی تحریک ان ہتھکنڈوں سے رکنے والی نہیں ہے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے آفیشل اکاﺅنٹ سے شیئر کی گئی پوسٹ میں بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ میں سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ غیر جانبدارانہ جوڈیشل کمیشن بنا کر اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں اور قتل عام کا حکم دینے والے عناصر کو سخت سے سخت سزائیں سنائی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کے ہسپتالوں کا ڈیٹا جلد از جلد پبلک کیا جائے اور تمام ہسپتالوں اور سیف سٹی کی سی سی ٹی وی فوٹیج محفوظ کی جائے تاکہ شواہد غائب نہ کئے جا سکیں۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنی پوسٹ میں مزید کہا ہے کہ پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے اور وہ پاکستان میں کہیں بھی جاکر احتجاج کر سکتاہے ۔ اس سے پہلے بھی 9مئی کو ہمارے 25کارکنوں کو شہید کیا گیا اور اس بار بھی پرامن مظاہرین پر گولیاں برسائی کر درجنوں گارکنوں کو شہید کیاگیا جو کہ بدترین ڈکٹیٹر شپ میں بھی نہیں کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کال پر لاکھوں مظاہرین تمام تر رکاوٹوں اور دھمکیوں کے باوجود جمہوریت کی بحالی اور آئین کی بحالی کیلئے اسلام آباد پہنچے لیکن ان پرامن لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے۔بانی پی ٹی آئی کا اپنی پوسٹ میں یہ بھی کہنا ہے کہ پرامن مظاہرین پر شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلانے سے ایک قدم آگے سنائپرز اور دیگر جان لیوا سلحے سے ان کا قتل عام کیا گیاجو ڈیتھ سرٹیفکیٹس میں بھی سامنے آچکا ہے ۔
ڈی چوک پر ہمارے درجنوں مظاہرین کو زخمی و شہید کیاگیااور ہمارے 6ہزار سے زائد کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی پارٹی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کوہدایات دی ہیں کہ شہداءکے لواحقین اور زخمیوں کی دیکھ بھال اور ان کی فلا ح و بہبود کی ذمہ داری لیں اور جو لوگ لاپتہ ہیں ان کی بازیابی کیلئے تمام توانائی خرچ کریں جبکہ گرفتار کارکنوں کی رہائی کیلئے کوششیں کرنے والے وکلاءکی حوصلہ افزائی کی جائے۔