پشاور (ویب ڈیسک): ورلڈ بینک پروجیکٹ میں مبینہ بےضابطگیوں پر ایجوکیشن اسپیشلسٹ ذاکر عباس مستعفی ہوگئے۔ایجوکیشن اسپیشلسٹ نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کے پی ایچ سی آئی پی کو خط تحریر کیا جس میں لکھا کہ 4 اضلاع میں اسکولوں سے باہر بچوں کے لیے327 سینٹرز کھولےگئے، اسکول سے باہرساڑھے 11 ہزاربچوں کوان سینٹرز میں پڑھایا جارہا ہے، اسکول داخلوں میں معیارکا خیال نہیں رکھا گیا، بجٹ میں غیرقانونی تبدیلیاں کی گئیں، داخل کرائے گئے بیشتر طلبہ نے پہلے سے ابتدائی تعلیم مکمل کر رکھی تھی، ایسے بچوں کو سرکاری مڈل اسکولوں میں داخلہ لینا چاہیے تھا۔
ذاکر عباس نے لکھا کہ ان بچوں کےاندراج سے اسکولوں سے باہربچوں کےاعدادو شمار میں اضافہ ظاہر ہوا، طلبہ کو غیر معیاری اسکول بیگ بھی فراہم کیے گئے، منصوبے میں شفافیت کافقدان ہے جب کہ اسکول اپ گریڈیشن اور فیصلہ سازی میں بھی مداخلت کی گئی۔
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ اے ایل پی سینٹرز میں 2 اساتذہ ایک کلاس کے لیے رکھے گئے، ایک کلاس کے لیے 2 اساتذہ رکھنے سےطلبہ اور حکومت کا مالی نقصان ہوا، ان وجوہات کی بنا پراستعفیٰ دے رہا ہوں۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر کے پی ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ حشمت علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پروجیکٹ سے متعلق تمام الزامات بے بنیاد ہیں، کوئی بھی منصوبے کی انکوائری کرنا چاہتا ہےتو تیار ہوں، پروجیکٹ میں کوئی بے قاعدگی نہیں ہوئی، یہ شفافیت سے چل رہا ہے۔