تہران (ویب ڈیسک): گزشتہ دنوں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ہونے والے تعلقات کی بحالی کے مثبت اثرات ایرانی ریال کی قیمت میں اضافے کی صورت میں سامنے آنا شروع ہوگئے۔گزشتہ روز ایرانی ریال نے حال ہی میں ہونے والے کچھ نقصانات کی تلافی کردی ہے جمعہ کو ایران اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کے بعد ایرانی ریال کی قدر میں 6 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے تعلقات بحالی کے بعد ایرانی ریال 6 فیصد مہنگا ہوگیا، غیر سرکاری فری مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے ریال کی قدر 447 ہزار ریکارڈ کی گئی۔
فارن ایکسچینج ویب سائٹ “بون باسٹ ڈاٹ کام” نے بتایا ہے کہ غیر سرکاری فری مارکیٹ میں ہفتے کے روز ڈالر کے مقابلے میں ریال کی قدر 447 ہزار ریکارڈ کی گئی، جمعہ کو یہ قدر 477 ہزار تھی۔
فروری کے آخر میں ریال ڈالر کے مقابلے میں 601500 کی ریکارڈ نچلی سطح پر آ گیا تھا لیکن اقوام متحدہ کی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ کے تہران کے دورے سے ایران کے جوہری پروگرام پر تناؤ کم ہونے کے بعد مارچ میں ایرانی ریال کی قیمت میں تیزی آئی۔
سالانہ افراط زر کی شرح 50 فیصد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے ایرانی عوام غیرملکی کرنسی یا سونا خرید کر اپنی بچت کی قدر کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ستمبر میں ملک گیر احتجاج شروع ہونے کے بعد سے اب تک ریال اپنی قدر کا تقریباً 30 فیصد کھو چکا ہے۔