لاہور: مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے معیشت بحالی کا روڈ میپ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پالیسی یہ ہوگی کہ انڈسٹری میں لگنے والے پیسے کے بارے میں پوچھا نہ جائے کہ کہاں سے آرہا ہے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں، آپ سے ہمیشہ مشاورت کی ہے اور مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں سے پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔
کوئٹہ: اقلیتوں کی بہتری، تحفظ اور ترقی ہمیشہ ترجیح ہے، نواز شریف کا دیوالی تقریب سے خطاب
نواز شریف کی پی ٹی آئی خواتین پر آج پھر تنقید
نواز شریف کیخلاف عدلیہ مخالف تقریر پر توہین عدالت کی درخواست خارج
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی پالیسی یہ ہوگی کہ انڈسٹری میں لگنے والے پیسے کے بارے میں پوچھا نہ جائے کہ کہاں سے آرہا ہے، اپنی حکومت بننےکی صورت میں شرح سود کم کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ 22 فیصد شرح سود پر کون کاروبار کرےگا؟ اپنے دور حکومت میں ڈالر کو 104 روپے سے آگے ہلنے نہیں دیا، 1990 کے دور کی پالیسیاں اور ترقی جاری رہتی تو آج پاکستان کہیں آگے ہوتا، 2013 سے 2017 کے دوران پاکستان دنیا کی چوبیسویں معیشت بن چکا تھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 1998 میں ایٹمی دھماکے کیے تو اسلامی ممالک پاکستان کو اپنا رکھوالا سمجھنے لگے تھے، آج یہ حالات ہوگئے کہ ایک ایک ارب ڈالر کے لیے محتاج ہوگئے ہیں، یہ کلہاڑی ہم نے خود اپنے پیروں پر ماری ہے اور یہ برے حالات ہمارے اپنے فیصلوں کی وجہ سے پیدا ہوئے۔
لیگی قائد نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں سوا 6 فیصد پالیسی ریٹ تھا، آج 22 فیصد پر ہے، ہم نے خود اپنی پارلیمنٹ اور وزرائے اعظم کے ساتھ زیادتیاں کیں اور پھر ملک کس کے حوالے کر دیا گیا، روپیہ، معیشت اور سب نظام تباہی کا شکار ہوگیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ایک ہزار روپے جس کا بل آتا تھا آج 15 ہزار بل آرہا ہے، پانچ پانچ گنا قیمتوں میں اضافہ ہو چکا ہے، ہم نے ہی نجکاری اور لبرلائزیشن شروع کی تھی اور میں لبرلائزیشن کا حامی ہوں، پاکستان کو پرامن بنایا، ضربِ عضب اور ردالفساد آپریشن کیے،کراچی میں امن قائم کیا، ترقیاتی بجٹ تقریباً ایک ہزار ارب روپے تک لے گئے تھے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار آئی ایم ایف پروگرام ہم نے مکمل کیا، ہم سی پیک لے کر آئے، تھرکے کوئلے کو نکالنے اور پھر اس سے بجلی بنانے کے منصوبے بنائے، اس وقت ملک اور عوام کو درپیش تمام مسائل پر ہماری نظر ہے۔
سابق وزیراعظم شہباز شریف کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچایا، پاکستان کی خاطر مشکل لیکن قومی مفاد میں فیصلے کیے۔