نیو دہلی – مکہ مکرمہ-اسلام آباد (ویبڈیسک): بھارت میں رواں موسم گرما میں ہیٹ اسٹروک سے 40 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے اور 100 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ملک جہاں بدترین ہیٹ ویو سے گزر رہا ہے وہیں کچھ علاقوں میں شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال کا بھی سامنا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے شمالی علاقہ جات میں طویل ہیٹ ویو ریکارڈ کی گئی جس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔مکہ مکرمہ میں رواں حج سیزن کے دوران ہیٹ ویو سے جاں بحق حاجیوں کی تعداد 922 ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ جبکہ اسلام آباد سے وزارت مذہبی امور نے حج کے دوران ہیٹ ویو سے 35 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔
انتظامیہ نے بتایا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مریضوں کا اسپتال میں رش لگا ہوا ہے، گرمی کی وجہ سے مارچ سے لے کر 18 جون تک 40 ہزار سے زائد لوگ متاثراور 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اسی حوالے سے وزیر صحت نے بتایا کہ دارالحکومت نئی دہلی کے اسپتالوں میں مریضوں کیلئے بستر کم پڑ گئے ہیں اور اسپتالوں میں پانی کی کمی کا بھی سامنا ہے جس پر وزیر صحت نے وفاقی اور ریاستی اداروں کو فوری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔دوسری جانب غیر سرکاری تنظیم کے مطابق شدید گرمی سے جانور بھی متاثر ہوئے ہیں اور گرمی کے سبب آسمان سے پرندے گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے ہیں۔
مکہ مکرمہ میں رواں حج سیزن کے دوران ہیٹ ویو سے جاں بحق حاجیوں کی تعداد 922 ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حج سیزن کے دوران گرمی سے جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی تعداد 922 تک جا پہنچی ہے۔
عرب سفارتکار کا کہنا ہے کہ جاں بحق مصری حاجیوں کی تعداد ہی کم سے کم 600 تک ہے۔
فرانسیسی خبرایجنسی کے مطابق جاں بحق دیگر حاجیوں کا تعلق اردن، انڈونیشیا، ایران، سینیگال، تیونس اور عراق سے ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان ملکوں کے حاجیوں کی اموات ہیٹ ویو ہی سے ہوئی یا نہیں۔ اردن کے 20 لاپتا حاجیوں کی تلاش بھی جاری ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اس سال 18 لاکھ افراد نے حج کا فریضہ انجام دیا۔ حج کے دوران درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔
یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ سعودی عرب نے اموات سے متعلق معلومات نہیں دی ہیں تاہم اتوار کو کہا گیا تھا کہ گرمی کی وجہ سے 2700 افراد تھکن میں مبتلا ہوئے تھے۔
جبکہ اسلام آباد سے وزارت مذہبی امور نے حج کے دوران ہیٹ ویو سے 35 پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔پاکستان کے حج مشن کے ڈائریکٹر جنرل عبدالوہاب سومرو کے مطابق حج کے دوران درجہ حرارت 50 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب یہ ایک مشکل حج تھا۔انہوں نے بتایا کہ منیٰ میں 4، عرفات 3 اور مزدلفہ میں 2 پاکستانیوں کی اموات ہوئیں جب کہ 20 پاکستانی حجاج کی اموات مکہ اور 6 مدینہ میں ہوئیں۔
عبدالوہاب سومرو نے عازمین کوبے یارومددگار چھوڑنے کے سوشل میڈیا الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ ہم سعودی حکومت کی معلومات پربھروسہ اوربعدازاں خود بھی تصدیق کرتے ہیں۔ادھر وزارت مذبہبی امور کا کہنا ہےکہ کسی بھی حاجی کی وفات ہونے پر ہمیں اطلاع دی جاتی ہے اور سعودی حکومت کے نظام کے تحت ورثاء سے تدفین کی اجازت مانگی جاتی ہے۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق وفات پا جانے والے حاجی کو بعد میں غسل دے کر حرمین میں نماز جنازہ ادا کرکے تدفین کی جاتی ہے یا پھر وارثین کی خواہش کے مطابق حاجی کی میت پاکستان پہنچانے کے انتظامات کیے جاتے ہیں، سعودی حکومت ان معاملات میں ہمارے ساتھ تعاون کرتی ہے۔