(ویب ڈیسک ):امریکا میں 2021 میں کیپیٹل ہل (امریکی ایوان نمائندگان) پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے حملےکے مقدمے میں حملہ آوروں کے سرغنہ اسٹیورٹ رہوڈز کو 18 سال قیدکی سزا سنادی گئی۔اسٹیورٹ رہوڈز کو بغاوت کی سازش سمیت سکیورٹی اداروں پر حملے اور توڑ پھوڑ کے الزامات کا سامنا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹیورٹ رہوڈز پر عائد بغاوت کی سازش کی دفعہ امریکا میں بہت کم استعمال ہوئی ہے۔
اسٹیورٹ رہوڈز امریکا کی دائیں بازو تنظیم اوتھ کیپرز ملیشیا کا بانی ہے، تنظیم کے ارکان پر مسلح بغاوت کی منصوبہ بندی اور سکیورٹی اداروں پر حملےکے الزامات ہیں۔
حملے کے وقت اسٹیورٹ رہوڈز کیپیٹل ہل سے باہر تھا تاہم اس پر الزام تھا کہ وہ پارلیمنٹ کی عمارت پر حملہ کرنے والوں سے رابطے میں تھے۔
حملے میں ملوث ملزمان کو سنائی جانے والی سزاؤں میں سے یہ 18سال قید کی سزا اب تک اس معاملےکی سب سے بڑی سزا ہے، پراسیکیوٹر نے عدالت سے 25 سال قید کی اپیل کی تھی۔
خیال رہے کہ 6 جنوری 2021 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نےکیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا تھا اور سیکیورٹی حصار توڑتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہوگئے تھے۔
کیپیٹل ہل پر ہنگامہ آرائی کے دوران 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے،کیپیٹل ہل پر حملےکے الزام میں ایک ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
یہ دھاوا ایسے وقت بولا گیا تھا کہ جب کیپیٹل ہل میں موجود کانگریس کی عمارت میں مشترکہ اجلاس ہو رہا تھا اور کانگریس کو نومبر 2020 میں انتخابات جیتنے والے نومنتخب صدر جوبائیڈن کی صدارتی فتح کی توثیق کرنی تھی تاہم ٹرمپ اور ان کے حامیوں کا خیال تھا کہ انتخابات میں ان کی فتح کو شکست میں تبدیل کیا گیا ہے۔