گھوٹکی (ویب ڈیسک): سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہےکہ ہم نے عمران خان کی اس لیے نہیں ہٹایا تھا کہ ہمیں حکومت چاہیے تھی بلکہ ہمیں پاکستان کی ترقی چاہیے تھی، پی ڈی ایم حکومت میں دوستوں نے میری بات نہ مان کر پاکستان کا نقصان کیا۔گھوٹکی کے علاقے خان گڑھ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں 8 سال سے انہيں دیکھ رہا تھا، ان سے کچھ نہيں ہو رہا تھا، ان کو نہ کام کرنا آتا ہے، نہ کام کروانا آتا ہے، دوست سمجھتے تھے کہ ہم اپنے مفاد کی بات کر رہے ہیں، لیکن ہم ملک کے مفاد کی بات کر رہے تھے۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ مجبور ہوں کہ میں باہر نہیں جاسکتا، کل اپنے ورکرز کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر کیا کہوں گا؟ سندھ میں پیپلزپارٹی کے خلاف الیکشن لڑنےکے لیے آنے والوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، پاکستان کو سندھ نے بنایا تھا اور سندھ ہی بچائے گا، جو مخالف ہیں وہ آئیں الیکشن میں سامنے آئیں، ہم کسی کو منع نہیں کرتے، ان کی فلاسفی الگ اور ہماری الگ ہے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ صدارتی اختیار کا خاتمہ کرکے ڈکٹیٹروں کا راستہ روکا، اب ملک میں مارشل لاء لگانا اتنا آسان نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں پہلا سیاسی لیڈر تھا جس نے فلسطین کی بات کی، فلسطین میں جو مسلمانوں کے ساتھ ہو رہا ہے، افسوس کچھ نہیں کرپارہے، فلسطینیوں پر ظلم پر ہمیں افسوس ہے، دل میں درد ہے، مگر دل کے درد سےکام نہیں چلےگا، ہمیں کچھ ہاتھ سے مدد کرنی چاہیے اور آگے بڑھ کر مدد کرنی چاہیے، ان شااللہ وہ وقت آئے گا تو ہم ان کی مدد کریں گے، پہلے بھی بھٹو صاحب نے مدد کی تھی اب بھی پیپلز پارٹی آئےگی تو مدد کرے گی۔