اسلام آباد (ویب ڈیسک): وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ڈرامے سے ملکی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچا، سائفر جیسے جھوٹے ڈرامے کی سزا ملنی چاہیے۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا اعظم خان کا بیان ان کی آڈیو کی تصدیق ہے، گھٹیا سیاسی مقاصد کے لیے سائفر ڈرامہ رچانے کے جرم میں شاہ محمود قریشی بھی پوری طرح شریک ہیں۔
ان کا کہنا تھا اعظم خان کے منع کرنے کے باوجود سابق وزیراعظم نے سائفر جیسی خفیہ دستاویز پبلک کی جو ایک جرم ہے، سائفر گم نہیں ہوا وہ چیئرمین پی ٹی آئی کے پاس ہے، انہیں گرفتار کر کے سائفر برآمد کرنا ضروری ہے۔
ایک سوال پر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اعظم خان نے اپنے بیان میں وضاحت کر دی ہے کہ وہ کہاں تھے؟ بیان کے مطابق وہ اپنے دوست کے گھر پر تھے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنے کے لیے سامنے آنے سے گریز کر رہےتھے، منظر عام پر آنا اعظم خان کا اپنا فیصلہ ہے، اعظم خان کل سے اپنے گھر پر ہی موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جتھا ملکی مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے، اعظم خان کے بیان سے پتا چل چکا ہے کہ اصل میر جعفر کون ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے ملکی مفادات کے ساتھ کھیل کھیلا۔
ان کا کہنا تھا سربراہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو بحران سے دوچار کیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے ذاتی مفادات کے لیے ملک میں انارکی پیدا کی، چیئرمین پی ٹی آئی کے پرنسپل سیکرٹری کا اقبالی بیان ان کے خلاف جرم ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا قانون اور آئین کے مطابق میرٹ پر تحقیقات کی جا رہی ہیں، پی ٹی آئی شرپسندوں کے خلاف قانونی کارروائیاں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اپنے جرم کا حساب تو دینا ہی ہو گا، ریاست کی مدعیت میں یہ مقدمہ پراسکیوشن کے لیے جائے گا، یہ مقدمہ خصوصی عدالت میں بھیجا جائے گا۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ سائفر قبضے میں رکھنا،گم کرنا آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، اعظم خان نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مجرم قرار دیا، سائفر کی بنیاد پر لوگوں کوگمراہ کیا گیا۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف جو جج فیصلہ دیتا ہے یہ اس کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں،
چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں جج پر عدم اعتماد کا اظہارکیا، ان شواہد کی بنیاد پر چیئرمین پی ٹی آئی کو سزا ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا 164 کا بیان سامنے آ گیا ہے، ہم کوئی غلام ہیں اور ایبسولوٹلی ناٹ کی حقیقت سامنے آ گئی ہے، سائفر کی کہانی سب کے سامنے آ گئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف فی الفور ٹرائل چلایا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا لاہور ہائیکورٹ نے اپنا اسٹے آرڈر واپس لیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو کارروائی کی اجازت دی ہے۔